Ibn e Insha

ابن انشا

ممتاز پاکستانی شاعر ، اپنی غزل ’ کل چودھویں کی رات تھی‘ کے لئے مشہور

Pakistani poet known for his ghazal "kal chaudhanvi ki raat thi, shab bhar raha charcha tera".

ابن انشا کی نظم

    میدو کا طوطا

    تین ہماری بہنیں چھوٹی مل کر کھائیں آدھی روٹی نا پتلی نا بالکل موٹی میدو ان میں سب سے چھوٹی میدو نے اک طوطا پالا اس طوطے کا رنگ نرالا نیچے نیلا اوپر کالا ٹڈے ایسی آنکھوں والا اس طوطے کی ہوئی چڑھائی دن بھر کر کے مغز کھپائی شام کو دی میدو نے دہائی اس طوطے کو لینا بھائی لاکھ پڑھائیں ...

    مزید پڑھیے

    بلو کا بستہ

    چھوٹی سی بلو چھوٹا سا بستہ ٹھونسا ہے جس میں کاغذ کا دستہ لکڑی کا گھوڑا روئی کا بھالو چورن کی شیشی آلو کچالو بلو کا بستہ جن کی پٹاری جب اس کو دیکھو پہلے سے بھاری لٹو بھی اس میں رسی بھی اس میں ڈنڈا بھی اس میں گلی بھی اس میں اے پیاری بلو یہ تو بتاؤ کیا کام کرنے اسکول جاؤ اردو نہ ...

    مزید پڑھیے

    اے متوالو! ناقوں والو!!

    اے متوالو ناقوں والو دیتے ہو کچھ اس کا پتا نجد کے اندر مجنوں نامی ایک ہمارا بھائی تھا آخر اس پر کیا کچھ بیتی جانو تو احوال کہو موت ملی یا لیلیٰ پائی؟ دیوانے کا مآل کہو عقل کی باتیں کہنے والے دوستوں نے اسے سمجھایا اس کو تو لیکن چپ سی لگی تھی نا بولا نا باز آیا خیر اب اس کی بات کو ...

    مزید پڑھیے

    یہ کون آیا

    انشاؔ جی یہ کون آیا کس دیس کا باسی ہے ہونٹوں پہ تبسم ہے آنکھوں میں اداسی ہے خوابوں کے گلستاں کی خوشبوئے دل آرا ہے یا صبح تمنا کے ماتھے کا ستارا ہے ترسی ہوئی نظروں کو اب اور نہ ترسا رے اے حسن کے سوداگر اے روپ کے بنجارے رمنا دل انشاؔ کا اب تیرا ٹھکانا ہو اب کوئی بھی صورت ہو اب کوئی ...

    مزید پڑھیے

    دل آشوب

    یوں کہنے کو راہیں ملک وفا کی اجال گیا اک دھند ملی جس راہ میں پیک خیال گیا پھر چاند ہمیں کسی رات کی گود میں ڈال گیا ہم شہر میں ٹھہریں، ایسا تو جی کا روگ نہیں اور بن بھی ہیں سونے ان میں بھی ہم سے لوگ نہیں اور کوچے کو تیرے لوٹنے کا تو سوال گیا ترے لطف و عطا کی دھوم سہی محفل محفل اک ...

    مزید پڑھیے

    کاتک کا چاند

    چاند کب سے ہے سر شاخ صنوبر اٹکا گھاس شبنم میں شرابور ہے شب ہے آدھی بام سونا ہے، کہاں ڈھونڈیں کسی کا چہرا (لوگ سمجھیں گے کہ بے ربط ہیں باتیں اپنی) شعر اگتے ہیں دکھی ذہن سے کونپل کونپل کون موسم ہے کہ بھرپور ہیں غم کی بیلیں دور پہنچے ہیں سرکتے ہوئے اودے بادل چاند تنہا ہے (اگر اس کی ...

    مزید پڑھیے

    دروازہ کھلا رکھنا

    دل درد کی شدت سے خوں گشتہ و سی پارہ اس شہر میں پھرتا ہے اک وحشی و آوارہ شاعر ہے کہ عاشق ہے، جوگی ہے کہ بنجارہ دروازہ کھلا رکھنا سینے سے گھٹا اٹھے آنکھوں سے جھڑی برسے پھاگن کا نہیں بادل، جو چار گھڑی برسے برکھا ہے یہ بھادوں کی، برسے تو بڑی برسے دروازہ کھلا رکھنا آنکھوں میں تو اک ...

    مزید پڑھیے

    اے مرے سوچ نگر کی رانی

    تجھ سے جو میں نے پیار کیا ہے تیرے لیے؟ نہیں اپنے لیے وقت کی بے عنوان کہانی کب تک بے عنوان رہے اے مرے سوچ نگر کی رانی اے مرے خلد خیال کی حور اتنے دنوں جو میں گھلتا رہا ہوں تیرے بنا یونہی دور ہی دور سوچ تو کیا پھل مجھ کو ملا میں من سے گیا پھر تن سے گیا شہر وطن میں اجنبی ٹھہرا آخر شہر ...

    مزید پڑھیے

    پچھلے پہر کے سناٹے میں

    پچھلے پہر کے سناٹے میں کس کی سسکی کس کا نالہ کمرے کی خاموش فضا میں در آیا ہے زور ہوا کا ٹوٹ چکا ہے کھلے دریچے کی جالی سے ننھی ننھی بوندیں چھن کر سب کونوں میں پھیل گئی ہیں اور مرے اشکوں سے ان کے ہاتھ کا تکیہ بھیگ گیا ہے کتنی ظالم کتنی گہری تاریکی ہے کھلا دریچہ تھر تھر تھر تھر کانپ ...

    مزید پڑھیے

    چاند کے تمنائی

    شہر دل کی گلیوں میں شام سے بھٹکتے ہیں چاند کے تمنائی بے قرار سودائی دل گداز تاریکی روح و جاں کو ڈستی ہے روح و جاں میں بستی ہے شہر دل کی گلیوں میں تاک شب کی بیلوں پر شبنمیں سرشکوں کی بیقرار لوگوں نے بے شمار لوگوں نے یادگار چھوڑی ہے اتنی بات تھوڑی ہے صد ہزار باتیں تھیں حیلۂ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 4