Ibn e Insha

ابن انشا

ممتاز پاکستانی شاعر ، اپنی غزل ’ کل چودھویں کی رات تھی‘ کے لئے مشہور

Pakistani poet known for his ghazal "kal chaudhanvi ki raat thi, shab bhar raha charcha tera".

ابن انشا کی غزل

    ہم ان سے اگر مل بیٹھے ہیں کیا دوش ہمارا ہوتا ہے

    ہم ان سے اگر مل بیٹھے ہیں کیا دوش ہمارا ہوتا ہے کچھ اپنی جسارت ہوتی ہے کچھ ان کا اشارا ہوتا ہے کٹنے لگیں راتیں آنکھوں میں دیکھا نہیں پلکوں پر اکثر یا شام غریباں کا جگنو یا صبح کا تارا ہوتا ہے ہم دل کو لیے ہر دیس پھرے اس جنس کے گاہک مل نہ سکے اے بنجارو ہم لوگ چلے ہم کو تو خسارا ...

    مزید پڑھیے

    جانے تو کیا ڈھونڈ رہا ہے بستی میں ویرانے میں

    جانے تو کیا ڈھونڈ رہا ہے بستی میں ویرانے میں لیلیٰ تو اے قیس ملے گی دل کے دولت خانے میں جنم جنم کے ساتوں دکھ ہیں اس کے ماتھے پر تحریر اپنا آپ مٹانا ہوگا یہ تحریر مٹانے میں محفل میں اس شخص کے ہوتے کیف کہاں سے آتا ہے پیمانے سے آنکھوں میں یا آنکھوں سے پیمانے میں کس کا کس کا حال ...

    مزید پڑھیے

    شام غم کی سحر نہیں ہوتی

    شام غم کی سحر نہیں ہوتی یا ہمیں کو خبر نہیں ہوتی ہم نے سب دکھ جہاں کے دیکھے ہیں بیکلی اس قدر نہیں ہوتی نالہ یوں نارسا نہیں رہتا آہ یوں بے اثر نہیں ہوتی چاند ہے کہکشاں ہے تارے ہیں کوئی شے نامہ بر نہیں ہوتی ایک جاں سوز و نامراد خلش اس طرف ہے ادھر نہیں ہوتی دوستو عشق ہے خطا ...

    مزید پڑھیے

    رات کے خواب سنائیں کس کو رات کے خواب سہانے تھے

    رات کے خواب سنائیں کس کو رات کے خواب سہانے تھے دھندلے دھندلے چہرے تھے پر سب جانے پہچانے تھے ضدی وحشی الہڑ چنچل میٹھے لوگ رسیلے لوگ ہونٹ ان کے غزلوں کے مصرعے آنکھوں میں افسانے تھے وحشت کا عنوان ہماری ان میں سے جو نار بنی دیکھیں گے تو لوگ کہیں گے انشاؔ جی دیوانے تھے یہ لڑکی تو ...

    مزید پڑھیے

    دل عشق میں بے پایاں سودا ہو تو ایسا ہو

    دل عشق میں بے پایاں سودا ہو تو ایسا ہو دریا ہو تو ایسا ہو صحرا ہو تو ایسا ہو اک خال سویدا میں پہنائی دو عالم پھیلا ہو تو ایسا ہو سمٹا ہو تو ایسا ہو اے قیس جنوں پیشہ انشاؔ کو کبھی دیکھا وحشی ہو تو ایسا ہو رسوا ہو تو ایسا ہو دریا بہ حباب اندر طوفاں بہ سحاب اندر محشر بہ حجاب اندر ...

    مزید پڑھیے

    کل چودھویں کی رات تھی شب بھر رہا چرچا ترا

    کل چودھویں کی رات تھی شب بھر رہا چرچا ترا کچھ نے کہا یہ چاند ہے کچھ نے کہا چہرا ترا T'was a full moon out last night, all evening there was talk of you Some people said it was the moon,and some said that it was you ہم بھی وہیں موجود تھے ہم سے بھی سب پوچھا کیے ہم ہنس دئیے ہم چپ رہے منظور تھا پردہ ترا I too was there, and was asked, by each one to explain I laughed it ...

    مزید پڑھیے

    اور تو کوئی بس نہ چلے گا ہجر کے درد کے ماروں کا

    اور تو کوئی بس نہ چلے گا ہجر کے درد کے ماروں کا صبح کا ہونا دوبھر کر دیں رستہ روک ستاروں کا جھوٹے سکوں میں بھی اٹھا دیتے ہیں یہ اکثر سچا مال شکلیں دیکھ کے سودے کرنا کام ہے ان بنجاروں کا اپنی زباں سے کچھ نہ کہیں گے چپ ہی رہیں گے عاشق لوگ تم سے تو اتنا ہو سکتا ہے پوچھو حال بیچاروں ...

    مزید پڑھیے

    اس شہر کے لوگوں پہ ختم سہی خوش طلعتی و گل پیرہنی

    اس شہر کے لوگوں پہ ختم سہی خوش طلعتی و گل پیرہنی مرے دل کی تو پیاس کبھی نہ بجھی مرے جی کی تو بات کبھی نہ بنی ابھی کل ہی کی بات ہے جان جہاں یہاں فیل کے فیل تھے شور کناں اب نعرۂ عشق نہ ضرب فعاں گئے کون نگر وہ وفا کے دھنی کوئی اور بھی مورد لطف ہوا ملی اہل ہوس کو ہوس کی سزا ترے شہر میں ...

    مزید پڑھیے

    جلوہ نمائی بے پروائی ہاں یہی ریت جہاں کی ہے

    جلوہ نمائی بے پروائی ہاں یہی ریت جہاں کی ہے کب کوئی لڑکی من کا دریچہ کھول کے باہر جھانکی ہے آج مگر اک نار کو دیکھا جانے یہ نار کہاں کی ہے مصر کی مورت چین کی گڑیا دیوی ہندوستاں کی ہے مکھ پر روپ سے دھوپ کا عالم بال اندھیری شب کی مثال آنکھ نشیلی بات رسیلی چال بلا کی بانکی ہے انشاؔ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3