Ibn e Insha

ابن انشا

ممتاز پاکستانی شاعر ، اپنی غزل ’ کل چودھویں کی رات تھی‘ کے لئے مشہور

Pakistani poet known for his ghazal "kal chaudhanvi ki raat thi, shab bhar raha charcha tera".

ابن انشا کی غزل

    لوگ ہلال شام سے بڑھ کر پل میں ماہ تمام ہوئے

    لوگ ہلال شام سے بڑھ کر پل میں ماہ تمام ہوئے ہم ہر برج میں گھٹتے گھٹتے صبح تلک گمنام ہوئے ان لوگوں کی بات کرو جو عشق میں خوش انجام ہوئے نجد میں قیس یہاں پر انشاؔ خار ہوئے ناکام ہوئے کس کا چمکتا چہرا لائیں کس سورج سے مانگیں دھوپ گھور اندھیرا چھا جاتا ہے خلوت دل میں شام ہوئے ایک ...

    مزید پڑھیے

    اے دل والو گھر سے نکلو دیتا دعوت عام ہے چاند

    اے دل والو گھر سے نکلو دیتا دعوت عام ہے چاند شہروں شہروں قریوں قریوں وحشت کا پیغام ہے چاند تو بھی ہرے دریچے والی آ جا بر سر بام ہے چاند ہر کوئی جگ میں خود سا ڈھونڈے تجھ بن بسے آرام ہے چاند سکھیوں سے کب سکھیاں اپنے جی کے بھید چھپاتی ہیں ہم سے نہیں تو اس سے کہہ دے کرتا کہاں کلام ہے ...

    مزید پڑھیے

    دیکھ ہماری دید کے کارن کیسا قابل دید ہوا

    دیکھ ہماری دید کے کارن کیسا قابل دید ہوا ایک ستارہ بیٹھے بیٹھے تابش میں خورشید ہوا آج تو جانی رستہ تکتے شام کا چاند پدید ہوا تو نے تو انکار کیا تھا دل کب نا امید ہوا آن کے اس بیمار کو دیکھے تجھ کو بھی توفیق ہوئی لب پر اس کے نام تھا تیرا جب بھی درد شدید ہوا ہاں اس نے جھلکی ...

    مزید پڑھیے

    سنتے ہیں پھر چھپ چھپ ان کے گھر میں آتے جاتے ہو

    سنتے ہیں پھر چھپ چھپ ان کے گھر میں آتے جاتے ہو انشاؔ صاحب ناحق جی کو وحشت میں الجھاتے ہو دل کی بات چھپانی مشکل لیکن خوب چھپاتے ہو بن میں دانا شہر کے اندر دیوانے کہلاتے ہو بے کل بے کل رہتے ہو پر محفل کے آداب کے ساتھ آنکھ چرا کر دیکھ بھی لیتے بھولے بھی بن جاتے ہو پیت میں ایسے لاکھ ...

    مزید پڑھیے

    راز کہاں تک راز رہے گا منظر عام پہ آئے گا

    راز کہاں تک راز رہے گا منظر عام پہ آئے گا جی کا داغ اجاگر ہو کر سورج کو شرمائے گا شہروں کو ویران کرے گا اپنی آنچ کی تیزی سے ویرانوں میں مست البیلے وحشی پھول کھلائے گا ہاں یہی شخص گداز اور نازک ہونٹوں پر مسکان لیے اے دل اپنے ہاتھ لگاتے پتھر کا بن جائے گا دیدہ و دل نے درد کی اپنے ...

    مزید پڑھیے

    کچھ کہنے کا وقت نہیں یہ کچھ نہ کہو خاموش رہو

    کچھ کہنے کا وقت نہیں یہ کچھ نہ کہو خاموش رہو اے لوگو خاموش رہو ہاں اے لوگو خاموش رہو سچ اچھا پر اس کے جلو میں زہر کا ہے اک پیالہ بھی پاگل ہو کیوں ناحق کو سقراط بنو خاموش رہو ان کا یہ کہنا سورج ہی دھرتی کے پھیرے کرتا ہے سر آنکھوں پر سورج ہی کو گھومنے دو خاموش رہو محبس میں کچھ حبس ...

    مزید پڑھیے

    سب کو دل کے داغ دکھائے ایک تجھی کو دکھا نہ سکے

    سب کو دل کے داغ دکھائے ایک تجھی کو دکھا نہ سکے تیرا دامن دور نہیں تھا ہاتھ ہمیں پھیلا نہ سکے تو اے دوست کہاں لے آیا چہرہ یہ خورشید مثال سینے میں آباد کریں گے آنکھوں میں تو سما نہ سکے نا تجھ سے کچھ ہم کو نسبت نا تجھ کو کچھ ہم سے کام ہم کو یہ معلوم تھا لیکن دل کو یہ سمجھا نہ سکے اب ...

    مزید پڑھیے

    انشاؔ جی اٹھو اب کوچ کرو اس شہر میں جی کو لگانا کیا

    انشاؔ جی اٹھو اب کوچ کرو اس شہر میں جی کو لگانا کیا وحشی کو سکوں سے کیا مطلب جوگی کا نگر میں ٹھکانا کیا اس دل کے دریدہ دامن کو دیکھو تو سہی سوچو تو سہی جس جھولی میں سو چھید ہوئے اس جھولی کا پھیلانا کیا شب بیتی چاند بھی ڈوب چلا زنجیر پڑی دروازے میں کیوں دیر گئے گھر آئے ہو سجنی سے ...

    مزید پڑھیے

    دیکھ ہمارے ماتھے پر یہ دشت طلب کی دھول میاں

    دیکھ ہمارے ماتھے پر یہ دشت طلب کی دھول میاں ہم سے عجب ترا درد کا ناطہ دیکھ ہمیں مت بھول میاں اہل وفا سے بات نہ کرنا ہوگا ترا اصول میاں ہم کیوں چھوڑیں ان گلیوں کے پھیروں کا معمول میاں یوں ہی تو نہیں دشت میں پہنچے یوں ہی تو نہیں جوگ لیا بستی بستی کانٹے دیکھے جنگل جنگل پھول ...

    مزید پڑھیے

    دل ہجر کے درد سے بوجھل ہے اب آن ملو تو بہتر ہو

    دل ہجر کے درد سے بوجھل ہے اب آن ملو تو بہتر ہو اس بات سے ہم کو کیا مطلب یہ کیسے ہو یہ کیوں کر ہو اک بھیک کے دونوں کاسے ہیں اک پیاس کے دونو پیاسے ہیں ہم کھیتی ہیں تم بادل ہو ہم ندیاں ہیں تم ساگر ہو یہ دل ہے کہ جلتے سینے میں اک درد کا پھوڑا الہڑ سا نا گپت رہے نا پھوٹ بہے کوئی مرہم ہو ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3