لوگ ہلال شام سے بڑھ کر پل میں ماہ تمام ہوئے
لوگ ہلال شام سے بڑھ کر پل میں ماہ تمام ہوئے ہم ہر برج میں گھٹتے گھٹتے صبح تلک گمنام ہوئے ان لوگوں کی بات کرو جو عشق میں خوش انجام ہوئے نجد میں قیس یہاں پر انشاؔ خار ہوئے ناکام ہوئے کس کا چمکتا چہرا لائیں کس سورج سے مانگیں دھوپ گھور اندھیرا چھا جاتا ہے خلوت دل میں شام ہوئے ایک ...