شہر ظلمات کو ثبات نہیں
اے نظام کہن کے فرزندو اے شب تار کے جگر بندو یہ شب تار جاوداں تو نہیں یہ شب تار جانے والی ہے تا بہ کے تیرگی کے افسانے صبح نو مسکرانے والی ہے اے شب تار کے جگر گوشو اے سحر دشمنو ستم گوشو صبح کا آفتاب چمکے گا ٹوٹ جائے گا جہل کا جادو پھیل جائے گی ان دیاروں میں علم و دانش کی روشنی ہر ...