آمر کو اس کے نام سے للکارتے حبیب جالب کی ایک انقلابی نظم
حبیب جالب نے جب یہ نظم لکھی ، تب اس ملک پر اک آمر مسلط تھا ۔ لیکن میرے وطن کی قسمت دیکھیے ، اس دورِ ستم کو گزرے تینتیس برس گزر گئے لیکن یہ شام ہے کہ ڈھلنے کو ہی نہیں آتی۔ کیا یہ نظم آج کے حالات کا منظر نہیں پیش کر رہی؟؟؟؟ وہ حبس ہے ، کہ لُو کی دُعا مانگتے ہیں لوگ