پرچھائیاں
۱ یہ شام اک آئینۂ نیلگوں یہ نم یہ مہک یہ منظروں کی جھلک کھیت باغ دریا گاؤں وہ کچھ سلگتے ہوئے کچھ سلگنے والے الاؤ سیاہیوں کا دبے پاؤں آسماں سے نزول لٹوں کو کھول دے جس طرح شام کی دیوی پرانے وقت کے برگد کی یہ اداس جٹائیں قریب و دور یہ گو دھول کی ابھرتی گھٹائیں یہ کائنات کا ٹھہراؤ یہ ...