Firaq Gorakhpuri

فراق گورکھپوری

ممتاز ترین قبل از جدید شاعروں میں نمایاں، جنہوں نے جدید شاعری کے لئے راہ ہموار کی۔ اپنے بصیرت افروز تنقیدی تبصروں کے لئے معروف۔ گیان پیٹھ انعام سے سرفراز

One of the most influential Pre-modern poets who paved the way for the modern Urdu ghazal. Known for his perceptive critical comments. Recipient of Gyanpeeth award.

فراق گورکھپوری کے تمام مواد

12 مضمون (Articles)

    حسرت موہانی

    زندگی یا شاعری کا ایک دور ختم نہیں ہو چکتا کہ دوسرا دور شروع ہو جاتا ہے۔ امیرؔ و داغؔ کے دور کے زمانہ ہی میں اگلے دور تغزل کی پیش گوئی یا جھلک جلالؔ، حالیؔ، شادؔ عظیم آبادی، آسیؔ غازی پوری کی غزلوں میں سنائی اور دکھائی دیتی ہے۔ امیرؔ کی غزل گوئی میں ایک داخلی قسم کی خاموش ...

    مزید پڑھیے

    اردو ہندی مسئلہ (۲)

    شاید ایسے بہت کم لوگ ہیں جو اردو شاعری پڑھتے ہوئے یا سنتے ہوئے اس طرف دھیان دیتے ہوں کہ سانچے میں ڈھلے ہوئے کتنے مصرعے یا کتنے شعر ٹھیٹھ اور خالص ہندی لفظوں سے اور صرف ہندی لفظوں سے تعمیر ہوئے ہیں۔ پچھلے سو برسوں سے کھڑی بولی ہندی میں کویتا کہی جا رہی ہے۔ ہندی کی ان کویتاؤں میں ...

    مزید پڑھیے

    ادبی ڈائری

    جس بولی کو کچھ لوگ ہندی، کچھ لوگ اردو اور کچھ لوگ ہندوستانی کہتے ہیں، اسے ہمارے ملک کے کم سے کم پندرہ کروڑ آدمی بولتے ہیں۔ اب پچیس تیس برس گزرنے سے پہلے ان صوبوں کے لوگ بھی یہ بولی سیکھ لیں گے جہاں دوسری بولیاں بولی جاتی ہیں اور اس صدی کے ختم ہوتے ہوتے یہ بات یقین کے ساتھ کہی جا ...

    مزید پڑھیے

    عشقیہ شاعری کی پرکھ

    جنسی یا شہوانی محرکات کا شعر میں اظہارعموماً عشقیہ شاعری سمجھا جاتا ہے۔ لیکن جس طرح کوئلے کو ہیرا نہیں سمجھا جاتا (اگرچہ کوئلہ ہی مدت درازمیں آفتاب کی تابندگی اپنے اندر جذب کر کے ہیرا بن جاتا ہے) اسی طرح شہوانی یا جنسی جذبہ جب تک وہ عشق کے عناصر اپنے اندر جذب نہ کرلے، عشقیہ ...

    مزید پڑھیے

    اردو غزل کی ٹکنیک

    فن کوئی بھی ہو اس میں ٹکنیک یا تعمیری قاعدے یا رموز، سانچہ ڈھانچہ یا بناوٹ کا گر یا بیل بوٹے کے نقشے، اس کی نوک پلک کے بھید، اس کی گڑھن، اس کی صورت گری یا رچاؤ اور نکھار کی تہہ در تہہ منزلیں ضرور ہوتی ہیں، لیکن غزل Trade secret پر باتیں کرنے میں اس کی تفصیل وتشریح میں بحث کے خشک ہو جانے ...

    مزید پڑھیے

تمام

50 غزل (Ghazal)

    دور آغاز جفا دل کا سہارا نکلا

    دور آغاز جفا دل کا سہارا نکلا حوصلہ کچھ نہ ہمارا نہ تمہارا نکلا تیرا نام آتے ہی سکتے کا تھا عالم مجھ پر جانے کس طرح یہ مذکور دوبارا نکلا ہوش جاتا ہے جگر جاتا ہے دل جاتا ہے پردے ہی پردے میں کیا تیرا اشارا نکلا ہے ترے کشف و کرامات کی دنیا قائل تجھ سے اے دل نہ مگر کام ہمارا ...

    مزید پڑھیے

    وقت غروب آج کرامات ہو گئی

    وقت غروب آج کرامات ہو گئی زلفوں کو اس نے کھول دیا رات ہو گئی کل تک تو اس میں ایسی کرامت نہ تھی کوئی وہ آنکھ آج قبلۂ حاجات ہو گئی اے سوز عشق تو نے مجھے کیا بنا دیا میری ہر ایک سانس مناجات ہو گئی اوچھی نگاہ ڈال کے اک سمت رکھ دیا دل کیا دیا غریب کی سوغات ہو گئی کچھ یاد آ گئی تھی وہ ...

    مزید پڑھیے

    چھیڑ اے دل یہ کسی شوخ کے رخساروں سے

    چھیڑ اے دل یہ کسی شوخ کے رخساروں سے کھیلنا آہ دہکتے ہوئے انگاروں سے ہم شب ہجر میں جب سوتی ہے ساری دنیا ذکر کرتے ہیں ترا چھٹکے ہوئے تاروں سے اشک بھر لائے کسی نے جو ترا نام لیا اور کیا ہجر میں ہوتا ترے بیماروں سے چھیڑ نغمہ کوئی گو دل کی شکستہ ہیں رگیں ہم نکالیں گے صدا ٹوٹے ہوئے ...

    مزید پڑھیے

    چھلک کے کم نہ ہو ایسی کوئی شراب نہیں

    چھلک کے کم نہ ہو ایسی کوئی شراب نہیں نگاہ نرگس رعنا ترا جواب نہیں زمین جاگ رہی ہے کہ انقلاب ہے کل وہ رات ہے کوئی ذرہ بھی محو خواب نہیں حیات درد ہوئی جا رہی ہے کیا ہوگا اب اس نظر کی دعائیں بھی مستجاب نہیں زمین اس کی فلک اس کا کائنات اس کی کچھ ایسا عشق ترا خانماں خراب نہیں ابھی ...

    مزید پڑھیے

    اک روز ہوئے تھے کچھ اشارات خفی سے

    اک روز ہوئے تھے کچھ اشارات خفی سے عاشق ہیں ہم اس نرگس رعنا کے جبھی سے کرنے کو ہیں دور آج تو تو یہ روگ ہی جی سے اب رکھیں گے ہم پیار نہ تم سے نہ کسی سے احباب سے رکھتا ہوں کچھ امید شرافت رہتے ہیں خفا مجھ سے بہت لوگ اسی سے کہتا ہوں اسے میں تو خصوصیت پنہاں کچھ تم کو شکایت ہے کسی سے تو ...

    مزید پڑھیے

تمام

21 قصہ (Latiife)

    مگر غزل تو مری نہیں

    دہلی کے ایک شاعر جوایک سرکاری افسر بھی تھے ، ایک بار الہ آباد تشریف لائے اور فراق صاحب سے فرمائش کی کہ وہ ان کے نئے مجموعۂ کلام پر کچھ لکھ دیں۔ فراق نے مروت میں چند رسمی کلمات لکھ دیئے ۔ مثلاً یہ کہ: ’’یہ شاعر ہیں...شعر کہتے ہیں.......دہلی میں رہتے ہیں ......سرکاری ملازم ہیں ......مجموعۂ ...

    مزید پڑھیے

    کس سے جھگڑیں؟

    فراق صاحب جب پاکستان کے دورے سے واپس آئے جہاں ان کی بڑی آؤ بھگت ہوئی تھی ، تو کچھ لوگ ان سے ملنے آئے ۔ اس زمانے میں دونوں ملکوں میں آمدورفت پر بڑی پابندیاں تھیں اور لوگ ایک دوسرے کے بارے میں جاننے کے بڑے خواہشمند رہتے تھے ۔ فراق صاحب نے ان لوگوں کو پاکستان کے بارے میں بہت سی باتیں ...

    مزید پڑھیے

    خالص گھی کا پکوان

    ایک مرتبہ جگن ناتھ آزاد الہ آباد میں فراق گورکھپوری کے ہاں ٹھہرے ہوئے تھے ۔ جب کھانا لایا گیا تو فراق نے آزاد سے مخاطب ہوکر کہا۔ ’’کھایئے آزاد صاحب ! نہایت لذیذ گوشت ہے۔‘‘ آزاد نے مذاق سے کام لیتے ہوئے ایک عام سا فقرہ چست کردیا ۔ ’’آپ کھائیے ، ہم تو روز ہی کھاتے ہیں ۔‘‘ فراق ...

    مزید پڑھیے

    شاعر بد کردار کیوں؟

    ڈاکٹر اعجاز حسین الہ آباد یونیورسٹی میں غزل پڑھا رہے تھے ۔فراق صاحب بھی وہاں بیٹھے تھے ۔ انہوں نے ڈاکٹر اعجاز حسین سے سوال کیا ۔ ’’ایسا کیوں کہا جاتا ہے کہ غزل گو شعراء عام طور سے بد کردار ہوتے ہیں۔‘‘ اعجاز صاحب برجستہ بولے۔ ’’ان کے سامنے آپ کی مثال رہتی ہے ۔‘‘ کلاس میں ایک ...

    مزید پڑھیے

    قوالی اور شعر کا فرق

    الہ آباد کے مشاعرے میں فراق صاحب کو اپنی عادت کے خلاف کافی دیر بیٹھنا پڑا اور دوسرے شاعروں کو سننا پڑا۔ فراق صاحب کی موجودگی میں جن شاعروں نے پڑھا وہ سب اتفاق سے پاٹ دار آواز اور گلے باز تھے ۔ وہ باری باری آئے اور پھیکی غزلوں کو سرتال پرگا کر چلے گئے ۔جب فراق صاحب مائیک پرآئے ۔ ان ...

    مزید پڑھیے

تمام

7 نظم (Nazm)

    پرچھائیاں

    ۱ یہ شام اک آئینۂ نیلگوں یہ نم یہ مہک یہ منظروں کی جھلک کھیت باغ دریا گاؤں وہ کچھ سلگتے ہوئے کچھ سلگنے والے الاؤ سیاہیوں کا دبے پاؤں آسماں سے نزول لٹوں کو کھول دے جس طرح شام کی دیوی پرانے وقت کے برگد کی یہ اداس جٹائیں قریب و دور یہ گو دھول کی ابھرتی گھٹائیں یہ کائنات کا ٹھہراؤ یہ ...

    مزید پڑھیے

    آدھی رات

    ۱ سیاہ پیڑ ہیں اب آپ اپنی پرچھائیں زمیں سے تا مہ و انجم سکوت کے مینار جدھر نگاہ کریں اک اتھاہ گم شدگی اک ایک کر کے فسردہ چراغوں کی پلکیں جھپک گئیں جو کھلی ہیں جھپکنے والی ہیں جھلک رہا ہے پڑا چاندنی کے درپن میں رسیلے کیف بھرے منظروں کا جاگتا خواب فلک پہ تاروں کو پہلی جماہیاں ...

    مزید پڑھیے

    جدائی

    شجر حجر پہ ہیں غم کی گھٹائیں چھائی ہوئی سبک خرام ہواؤں کو نیند آئی ہوئی رگیں زمیں کے مناظر کی پڑ چلیں ڈھیلی یہ خستہ حالی یہ درماندگی یہ سناٹا فضائے نیم شبی بھی ہے سنسنائی ہوئی دھواں دھواں سے مناظر ہیں شبنمستاں کے سیارہ رات کی زلفیں ہیں رسمسائی ہوئی یہ رنگ تاروں بھری رات کے تنفس ...

    مزید پڑھیے

    آزادی

    مری صدا ہے گل شمع شام آزادی سنا رہا ہوں دلوں کو پیام آزادی لہو وطن کے شہیدوں کا رنگ لایا ہے اچھل رہا ہے زمانے میں نام آزادی مجھے بقا کی ضرورت نہیں کہ فانی ہوں مری فنا سے ہے پیدا دوام آزادی جو راج کرتے ہیں جمہوریت کے پردے میں انہیں بھی ہے سر و سودائے خام آزادی بنائیں گے نئی دنیا ...

    مزید پڑھیے

    شام عیادت

    یہ کون مسکراہٹوں کا کارواں لئے ہوئے شباب شعر و رنگ و نور کا دھواں لئے ہوئے دھواں کہ برق حسن کا مہکتا شعلہ ہے کوئی چٹیلی زندگی کی شادمانیاں لئے ہوئے لبوں سے پنکھڑی گلاب کی حیات مانگے ہے کنول سی آنکھ سو نگاہ مہرباں لئے ہوئے قدم قدم پہ دے اٹھی ہے لو زمین رہگزر ادا ادا میں بے شمار ...

    مزید پڑھیے

تمام

50 رباعی (Rubaai)

تمام