Firaq Gorakhpuri

فراق گورکھپوری

ممتاز ترین قبل از جدید شاعروں میں نمایاں، جنہوں نے جدید شاعری کے لئے راہ ہموار کی۔ اپنے بصیرت افروز تنقیدی تبصروں کے لئے معروف۔ گیان پیٹھ انعام سے سرفراز

One of the most influential Pre-modern poets who paved the way for the modern Urdu ghazal. Known for his perceptive critical comments. Recipient of Gyanpeeth award.

فراق گورکھپوری کی غزل

    کسی کا یوں تو ہوا کون عمر بھر پھر بھی

    کسی کا یوں تو ہوا کون عمر بھر پھر بھی یہ حسن و عشق تو دھوکا ہے سب مگر پھر بھی ہزار بار زمانہ ادھر سے گزرا ہے نئی نئی سی ہے کچھ تیری رہ گزر پھر بھی کہوں یہ کیسے ادھر دیکھ یا نہ دیکھ ادھر کہ درد درد ہے پھر بھی نظر نظر پھر بھی خوشا اشارۂ پیہم زہے سکوت نظر دراز ہو کے فسانہ ہے مختصر ...

    مزید پڑھیے

    دیتے ہیں جام شہادت مجھے معلوم نہ تھا

    دیتے ہیں جام شہادت مجھے معلوم نہ تھا ہے یہ آئین محبت مجھے معلوم نہ تھا مطلب چشم مروت مجھے معلوم نہ تھا تجھ کو مجھ سے تھی شکایت مجھے معلوم نہ تھا چشم خاموش کی بابت مجھے معلوم نہ تھا یہ بھی ہے حرف و حکایت مجھے معلوم نہ تھا عشق بس میں ہے مشیت کے عقیدہ تھا مرا اس کے بس میں ہے مشیت ...

    مزید پڑھیے

    زیر و بم سے ساز خلقت کے جہاں بنتا گیا

    زیر و بم سے ساز خلقت کے جہاں بنتا گیا یہ زمیں بنتی گئی یہ آسماں بنتا گیا داستان جور بے حد خون سے لکھتا رہا قطرہ قطرہ اشک غم کا بے کراں بنتا گیا عشق تنہا سے ہوئیں آباد کتنی منزلیں اک مسافر کارواں در کارواں بنتا گیا میں ترے جس غم کو اپنا جانتا تھا وہ بھی تو زیب عنوان حدیث دیگراں ...

    مزید پڑھیے

    رکی رکی سی شب مرگ ختم پر آئی

    رکی رکی سی شب مرگ ختم پر آئی وہ پو پھٹی وہ نئی زندگی نظر آئی یہ موڑ وہ ہے کہ پرچھائیاں بھی دیں گی نہ ساتھ مسافروں سے کہو اس کی رہ گزر آئی فضا تبسم صبح بہار تھی لیکن پہنچ کے منزل جاناں پہ آنکھ بھر آئی کہیں زمان و مکاں میں ہے نام کو بھی سکوں مگر یہ بات محبت کی بات پر آئی کسی کی بزم ...

    مزید پڑھیے

    شام غم کچھ اس نگاہ ناز کی باتیں کرو

    شام غم کچھ اس نگاہ ناز کی باتیں کرو بے خودی بڑھتی چلی ہے راز کی باتیں کرو یہ سکوت ناز یہ دل کی رگوں کا ٹوٹنا خامشی میں کچھ شکست ساز کی باتیں کرو نکہت زلف پریشاں داستان شام غم صبح ہونے تک اسی انداز کی باتیں کرو ہر رگ دل وجد میں آتی رہے دکھتی رہے یوں ہی اس کے جا و بے جا ناز کی باتیں ...

    مزید پڑھیے

    اب دور آسماں ہے نہ دور حیات ہے

    اب دور آسماں ہے نہ دور حیات ہے اے درد ہجر تو ہی بتا کتنی رات ہے ہر کائنات سے یہ الگ کائنات ہے حیرت سرائے عشق میں دن ہے نہ رات ہے جینا جو آ گیا تو اجل بھی حیات ہے اور یوں تو عمر خضر بھی کیا بے ثبات ہے کیوں انتہائے ہوش کو کہتے ہیں بے خودی خورشید ہی کی آخری منزل تو رات ہے ہستی کو جس ...

    مزید پڑھیے

    سمجھتا ہوں کہ تو مجھ سے جدا ہے

    سمجھتا ہوں کہ تو مجھ سے جدا ہے شب فرقت مجھے کیا ہو گیا ہے ترا غم کیا ہے بس یہ جانتا ہوں کہ میری زندگی مجھ سے خفا ہے کبھی خوش کر گئی مجھ کو تری یاد کبھی آنکھوں میں آنسو آ گیا ہے حجابوں کو سمجھ بیٹھا میں جلوہ نگاہوں کو بڑا دھوکا ہوا ہے بہت دور اب ہے دل سے یاد تیری محبت کا زمانہ آ ...

    مزید پڑھیے

    عشق کی مایوسیوں میں سوز پنہاں کچھ نہیں

    عشق کی مایوسیوں میں سوز پنہاں کچھ نہیں اس ہوا میں یہ چراغ زیر داماں کچھ نہیں کیا ہے دیکھو حسرت سیر گلستاں کچھ نہیں کچھ نہیں اے ساکنان کنج زنداں کچھ نہیں عشق کی ہے خود نمائی عشق کی آشفتگی روئے تاباں کچھ نہیں زلف پریشاں کچھ نہیں یاد آ ہی جاتی ہے اکثر دل برباد کی یوں تو سچ ہے چند ...

    مزید پڑھیے

    سر میں سودا بھی نہیں دل میں تمنا بھی نہیں

    سر میں سودا بھی نہیں دل میں تمنا بھی نہیں لیکن اس ترک محبت کا بھروسا بھی نہیں دل کی گنتی نہ یگانوں میں نہ بیگانوں میں لیکن اس جلوہ گہہ ناز سے اٹھتا بھی نہیں مہربانی کو محبت نہیں کہتے اے دوست آہ اب مجھ سے تری رنجش بے جا بھی نہیں ایک مدت سے تری یاد بھی آئی نہ ہمیں اور ہم بھول گئے ...

    مزید پڑھیے

    بہت پہلے سے ان قدموں کی آہٹ جان لیتے ہیں

    بہت پہلے سے ان قدموں کی آہٹ جان لیتے ہیں تجھے اے زندگی ہم دور سے پہچان لیتے ہیں مری نظریں بھی ایسے قاتلوں کا جان و ایماں ہیں نگاہیں ملتے ہی جو جان اور ایمان لیتے ہیں جسے کہتی ہے دنیا کامیابی وائے نادانی اسے کن قیمتوں پر کامیاب انسان لیتے ہیں نگاہ بادہ گوں یوں تو تری باتوں کا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5