Faiz Ahmad Faiz

فیض احمد فیض

سب سے پسندیدہ اور مقبول پاکستانی شاعروں میں سے ایک ، اپنے انقلابی خیالات کے سبب کئی برس قید میں رہے

One of the most celebrated and popular poets. Faced political repression for his revolutionary views.

فیض احمد فیض کی غزل

    رنگ پیراہن کا خوشبو زلف لہرانے کا نام

    رنگ پیراہن کا خوشبو زلف لہرانے کا نام موسم گل ہے تمہارے بام پر آنے کا نام دوستو اس چشم و لب کی کچھ کہو جس کے بغیر گلستاں کی بات رنگیں ہے نہ مے خانے کا نام پھر نظر میں پھول مہکے دل میں پھر شمعیں جلیں پھر تصور نے لیا اس بزم میں جانے کا نام دلبری ٹھہرا زبان خلق کھلوانے کا نام اب ...

    مزید پڑھیے

    چاند نکلے کسی جانب تری زیبائی کا

    چاند نکلے کسی جانب تری زیبائی کا رنگ بدلے کسی صورت شب تنہائی کا دولت لب سے پھر اے خسرو شیریں دہناں آج ارزاں ہو کوئی حرف شناسائی کا گرمئی رشک سے ہر انجمن گل بدناں تذکرہ چھیڑے تری پیرہن آرائی کا صحن گلشن میں کبھی اے شہ شمشاد قداں پھر نظر آئے سلیقہ تری رعنائی کا ایک بار اور ...

    مزید پڑھیے

    نہ گنواؤ ناوک نیم کش دل ریزہ ریزہ گنوا دیا

    نہ گنواؤ ناوک نیم کش دل ریزہ ریزہ گنوا دیا جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو تن داغ داغ لٹا دیا مرے چارہ گر کو نوید ہو صف دشمناں کو خبر کرو جو وہ قرض رکھتے تھے جان پر وہ حساب آج چکا دیا کرو کج جبیں پہ سر کفن مرے قاتلوں کو گماں نہ ہو کہ غرور عشق کا بانکپن پس مرگ ہم نے بھلا دیا ادھر ایک حرف کہ ...

    مزید پڑھیے

    راز الفت چھپا کے دیکھ لیا

    راز الفت چھپا کے دیکھ لیا دل بہت کچھ جلا کے دیکھ لیا اور کیا دیکھنے کو باقی ہے آپ سے دل لگا کے دیکھ لیا وہ مرے ہو کے بھی مرے نہ ہوئے ان کو اپنا بنا کے دیکھ لیا آج ان کی نظر میں کچھ ہم نے سب کی نظریں بچا کے دیکھ لیا فیضؔ تکمیل غم بھی ہو نہ سکی عشق کو آزما کے دیکھ لیا

    مزید پڑھیے

    تم آئے ہو نہ شب انتظار گزری ہے

    تم آئے ہو نہ شب انتظار گزری ہے تلاش میں ہے سحر بار بار گزری ہے جنوں میں جتنی بھی گزری بکار گزری ہے اگرچہ دل پہ خرابی ہزار گزری ہے ہوئی ہے حضرت ناصح سے گفتگو جس شب وہ شب ضرور سر کوئے یار گزری ہے وہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھا وہ بات ان کو بہت نا گوار گزری ہے نہ گل کھلے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    ترے غم کو جاں کی تلاش تھی ترے جاں نثار چلے گئے

    ترے غم کو جاں کی تلاش تھی ترے جاں نثار چلے گئے تری رہ میں کرتے تھے سر طلب سر رہ گزار چلے گئے تری کج ادائی سے ہار کے شب انتظار چلی گئی مرے ضبط حال سے روٹھ کر مرے غم گسار چلے گئے نہ سوال وصل نہ عرض غم نہ حکایتیں نہ شکایتیں ترے عہد میں دل زار کے سبھی اختیار چلے گئے یہ ہمیں تھے جن کے ...

    مزید پڑھیے

    ہم پر تمہاری چاہ کا الزام ہی تو ہے

    ہم پر تمہاری چاہ کا الزام ہی تو ہے دشنام تو نہیں ہے یہ اکرام ہی تو ہے کرتے ہیں جس پہ طعن کوئی جرم تو نہیں شوق فضول و الفت ناکام ہی تو ہے دل مدعی کے حرف ملامت سے شاد ہے اے جان جاں یہ حرف ترا نام ہی تو ہے دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہے لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے دست فلک میں ...

    مزید پڑھیے

    گرمئ شوق نظارہ کا اثر تو دیکھو

    گرمئ شوق نظارہ کا اثر تو دیکھو گل کھلے جاتے ہیں وہ سایۂ تر تو دیکھو ایسے ناداں بھی نہ تھے جاں سے گزرنے والے ناصحو پند گرو راہ گزر تو دیکھو وہ تو وہ ہے تمہیں ہو جائے گی الفت مجھ سے اک نظر تم مرے محبوب نظر تو دیکھو وہ جو اب چاک گریباں بھی نہیں کرتے ہیں دیکھنے والو کبھی ان کا جگر ...

    مزید پڑھیے

    اب وہی حرف جنوں سب کی زباں ٹھہری ہے

    اب وہی حرف جنوں سب کی زباں ٹھہری ہے جو بھی چل نکلی ہے وہ بات کہاں ٹھہری ہے آج تک شیخ کے اکرام میں جو شے تھی حرام اب وہی دشمن دیں راحت جاں ٹھہری ہے ہے خبر گرم کہ پھرتا ہے گریزاں ناصح گفتگو آج سر کوئے بتاں ٹھہری ہے ہے وہی عارض لیلیٰ وہی شیریں کا دہن نگہ شوق گھڑی بھر کو جہاں ٹھہری ...

    مزید پڑھیے

    کب تک دل کی خیر منائیں کب تک رہ دکھلاؤ گے

    کب تک دل کی خیر منائیں کب تک رہ دکھلاؤ گے کب تک چین کی مہلت دو گے کب تک یاد نہ آؤ گے بیتا دید امید کا موسم خاک اڑتی ہے آنکھوں میں کب بھیجو گے درد کا بادل کب برکھا برساؤ گے عہد وفا یا ترک محبت جو چاہو سو آپ کرو اپنے بس کی بات ہی کیا ہے ہم سے کیا منواؤ گے کس نے وصل کا سورج دیکھا کس پر ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 5