اسے معلوم ہے سب کچھ وہی ہے رازداں اپنا
اسے معلوم ہے سب کچھ وہی ہے رازداں اپنا مگر مجھ سے ہی سننا چاہتا ہے وہ بیاں اپنا یہاں پر شان جاتی ہے وہاں پر جان جاتی ہے زمیں چھوٹی تو لگتا ہے کہ چھوٹا آسماں اپنا جو گزرا ہے سو گزرا ہے جو آئے گا سو آئے گا جو اب ہے وہ بھلا کب ہے کوئی لمحہ کہاں اپنا میں جس کے دل میں رہتا ہوں میں جس کی ...