Bulbul Kashmiri

بلبل کاشمیری

بلبل کاشمیری کی رباعی

    یہ زلفوں کا محل گنبد نما معلوم ہوتا ہے

    یہ زلفوں کا محل گنبد نما معلوم ہوتا ہے ترے سر پر کسی کا مقبرہ معلوم ہوتا ہے مزاج یار موسم کی طرح فوراً بدلتا ہے یہ انگلستان کی آب و ہوا معلوم ہوتا ہے کبھی سورج نہیں ڈوبا تمہارے حسن تاباں کا یہ سابق دولت برطانیہ معلوم ہوتا ہے ہمیشہ میری قسمت میں ہے افریقہ کی تاریکی یہ تیرا سایۂ ...

    مزید پڑھیے

    شراب ارغواں کو شیخ پہلے تو برا سمجھے

    شراب ارغواں کو شیخ پہلے تو برا سمجھے مگر پھر رفتہ رفتہ صحت افزا شوربا سمجھے نظر بازوں کو بھی دھوکہ ہوا فیشن کی چھل بل سے وہ اکثر اچھی خاصی چھوکری کو چھوکرا سمجھے ہزاروں سال سے پولیس کی تفتیش جاری ہے حسینوں کی کمر کو وہ ہمیشہ لاپتا سمجھے ہوا کشمیر اور پنجاب میں اب تک نہ ...

    مزید پڑھیے