Azhar Faragh

اظہر فراغ

پاکستان کی نئی نسل کے مشہور شاعر، ’میں کسی داستان سے ابھروں گا‘ کے نام سے شعری مجموعہ شائع ہوا

A famous Pakistani poet of the younger generation; published a collection Main Kisi Daastaan se Ubhrunga.

اظہر فراغ کے تمام مواد

20 غزل (Ghazal)

    دوش دیتے رہے بیکار ہی طغیانی کو

    دوش دیتے رہے بیکار ہی طغیانی کو ہم نے سمجھا نہیں دریا کی پریشانی کو یہ نہیں دیکھتے کتنی ہے ریاضت کس کی لوگ آسان سمجھ لیتے ہیں آسانی کو بے گھری کا مجھے احساس دلانے والے تو نے برتا ہے مری بے سر و سامانی کو شرمساری ہے کہ رکنے میں نہیں آتی ہے خشک کرتا رہے کب تک کوئی پیشانی کو جیسے ...

    مزید پڑھیے

    کوششیں کر کے دل برا کیا تھا

    کوششیں کر کے دل برا کیا تھا اس پرندے کو جب رہا کیا تھا کم اذیت میں جان چھوٹ گئی اپنے قاتل سے مشورہ کیا تھا خاک سے جتنا زہر جذب کیا اپنی شاخوں سے رونما کیا تھا میں نے اک دن بٹھا کے بچوں کو اپنے اجداد کا گلا کیا تھا ہم سے سرزد ہوا تھا کار خیر کیا بتائیں کہ ہم نے کیا کیا تھا ویسے ...

    مزید پڑھیے

    گویا ہر کام مصلحت کے ساتھ

    گویا ہر کام مصلحت کے ساتھ خودکشی بھی مشاورت کے ساتھ تم نے پھول ابتدا میں دیکھا تھا اب کھلا ہے نئی پرت کے ساتھ علم تھا غار کی طوالت کا صرف کی روشنی بچت کے ساتھ ہے الگ فیض ہم درختوں کا راستوں کی مناسبت کے ساتھ جیسے دیوان میرؔ پڑھتے ہو دل بھی پڑھتے ہو کیا لغت کے ساتھ آخری ساعتوں ...

    مزید پڑھیے

    رات کی آغوش سے مانوس اتنے ہو گئے

    رات کی آغوش سے مانوس اتنے ہو گئے روشنی میں آئے تو ہم لوگ اندھے ہو گئے آنگنوں میں دفن ہو کر رہ گئی ہیں خواہشیں ہاتھ پیلے ہوتے ہوتے رنگ پیلے ہو گئے بھیڑ میں گم ہو گئے ہم اپنی انگلی چھوڑ کر منفرد ہونے کی دھن میں اوروں جیسے ہو گئے زندہ رہنے کے لئے کچھ بے حسی درکار تھی سوچتے رہنے سے ...

    مزید پڑھیے

    کوئی سلسلہ نہیں جاوداں ترے ساتھ بھی ترے بعد بھی

    کوئی سلسلہ نہیں جاوداں ترے ساتھ بھی ترے بعد بھی میں تو ہر طرح سے ہوں رائیگاں ترے ساتھ بھی ترے بعد بھی مرے ہم نفس تو چراغ تھا تجھے کیا خبر مرے حال کی کہ جیا میں کیسے دھواں دھواں ترے ساتھ بھی ترے بعد بھی نہ ترا وصال وصال تھا نہ تری جدائی جدائی ہے وہی حالت دل بد گماں ترے ساتھ بھی ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    ذہن تھکا ہے

    موسم آیا چھٹی کا ہر لمحہ بے فکری کا کھیل کوئی ہم کھلیں گے ہر دن اپنی مرضی کا ذہن تھکا ہے پڑھ لکھ کر عیش کریں گے اب جی بھر

    مزید پڑھیے

1 قطعہ (Qita)