اشوک ساحل کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    میری طرح ذرا بھی تماشہ کیے بغیر

    میری طرح ذرا بھی تماشہ کیے بغیر رو کر دکھاؤ آنکھ کو گیلا کیے بغیر غیرت نے حسرتو کا گریباں پکڑ لیا ہم لوٹ آئے عرض تمنا کیے بغیر چہرہ ہزار بار بدل لیجیے مگر ماضی تو چھوڑتا نہیں پیچھا کیے بغیر کچھ دوستوں کے دل پہ تو چھریاں سی چل گئیں کی اس نے مجھ سے بات جو پردہ کیے بغیر

    مزید پڑھیے

    اب اس سے پہلے کہ دنیا سے میں گزر جاؤں

    اب اس سے پہلے کہ دنیا سے میں گزر جاؤں میں چاہتا ہوں کوئی نیک کام کر جاؤں خدا کرے مرے کردار کو نظر نہ لگے کسی سزا سے نہیں میں خطا سے ڈر جاؤں ضرورتیں میری غیرت پہ طنز کرتی ہیں مرے ضمیر تجھے مار دوں کہ مر جاؤں بہت غرور ہے بچوں کو میری ہمت پر میں سر جھکائے ہوئے کیسے آج گھر جاؤں مرے ...

    مزید پڑھیے

1 قطعہ (Qita)