Asar Lakhnavi

اثر لکھنوی

دبستان لکھنو کے متاخرین شاعروں میں ممتاز،مخصوص لکھنوی طرز کے لیے معروف،ایڈیشنل کمشنر،ایجوکیشن منسٹر،ہوم منسٹر اور حکومت کشمیر میں کارگزار وزیر اعظم

Prominent among the later poets of Lucknow School, known for his individual signature. Also served as Additional Commissioner, Education Minister, Home Minister, and officiating Prime Minster in the Government of Kashmir.

اثر لکھنوی کے تمام مواد

1 مضمون (Articles)

    پطرس کے مضامین کا سرسری جائزہ

    پطرس کے مضامین میں ظرافت عام رواج سے ہٹ کر ہے۔ اور اس کا آغاز مختصر دیباچے ہی سے ہوتا ہے، ’’اگر یہ کتاب آپ کو کسی نے مفت بھیجی ہے تو مجھ پر احسان کیا ہے اگر آپ نے کہیں سے چرائی ہے تو میں آپ کے ذوق کی داد دیتا ہوں اپنے پیسوں سے خریدی ہے تو مجھے آپ سے ہمدردی ہے (یعنی آپ کی حماقت سے ...

    مزید پڑھیے

21 غزل (Ghazal)

    چپکے سے نام لے کے تمہارا کبھی کبھی

    چپکے سے نام لے کے تمہارا کبھی کبھی دل ڈوبنے لگا تو ابھارا کبھی کبھی ہر چند اشک یاس جب امڈے تو پی گئے چمکا فلک پہ ایک ستارا کبھی کبھی میں نے تو ہونٹ سی لیے اس دل کو کیا کروں بے اختیار تم کو پکارا کبھی کبھی زہر الم کی اور بڑھانے کو تلخیاں بے مہریوں کے ساتھ مدارا کبھی ...

    مزید پڑھیے

    بھولے افسانے وفا کے یاد دلواتے ہوئے

    بھولے افسانے وفا کے یاد دلواتے ہوئے تم تو آئے اور دل کی آگ بھڑکاتے ہوئے موج مے بل کھا گئی گل کو جمائی آ گئی زلف کو دیکھا جو اس عارض پہ لہراتے ہوئے بے مروت یاد کر لے اب تو مدت ہو گئی تیری باتوں سے دل مضطر کو بہلاتے ہوئے نیند سے اٹھ کر کسی نے اس طرح آنکھیں ملیں صبح کے تارے کو دیکھا ...

    مزید پڑھیے

    جھپکی ذرا جو آنکھ جوانی گزر گئی

    جھپکی ذرا جو آنکھ جوانی گزر گئی بدلی کی چھاؤں تھی ادھر آئی ادھر گئی مشاطۂ بہار عجب گل کتر گئی منہ بند جو کلی تھی کھلی اور سنور گئی پیش جمال یار کرن آفتاب کی شرما کے چاہتی تھی کہ پلٹے بکھر گئی مل کے بھبھوت چہرے پہ تاروں کی چھاؤں کا دھونی رمائے در پہ یہ کس کے سحر گئی کیا جانے ...

    مزید پڑھیے

    صحرا سے چلے ہیں سوئے گلشن

    صحرا سے چلے ہیں سوئے گلشن خونیں جگران چاک دامن پیغام بہار دے رہی ہے داغوں کی جھلک دلوں کی الجھن رقصاں ہے نسیم برگ گل پر شبنم میں ہے گھنگھروؤں کی چھن چھن غنچوں کے بدن میں سنسنی ہے مستی میں چھوا صبا نے دامن دل کش نہ ہو کیوں کلام اثرؔ کا سیکھا ہے یہ اس نے میرؔ سے فن

    مزید پڑھیے

    نوید وصل یار آئے نہ آئے

    نوید وصل یار آئے نہ آئے برابر ہے بہار آئے نہ آئے تجھے کرنا ہے جو کچھ آج کر لے کہ پھر یہ روزگار آئے نہ آئے کئے جا درد دل اے نامرادی کسی کو اعتبار آئے نہ آئے کوئی پرساں نہ ہو جب حال بد کا تمنا سوگوار آئے نہ آئے جو وہ بالفرض ہو پرسش پہ مائل دل بسمل قرار آئے نہ آئے ستم سے جب تلافی ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    اہنسا کی پہلی سنہری کرن

    خراماں خراماں چلی آ رہی ہے نگاہوں پہ اک حسن سے چھا رہی ہے ہر اک گام پر نور بکھرا رہی ہے افق پر وہ پرچم کو لہرا رہی ہے اہنسا کی پہلی سنہری کرن ملی کیمیا گر کو آخر وہ بوٹی کہ جس سے علائق کی زنجیر ٹوٹی شب تار میں جیسے مہتاب چھوٹی تجلی کے پردے سے پھوٹی وہ پھوٹی اہنسا کی پہلی ...

    مزید پڑھیے