Asar Lakhnavi

اثر لکھنوی

دبستان لکھنو کے متاخرین شاعروں میں ممتاز،مخصوص لکھنوی طرز کے لیے معروف،ایڈیشنل کمشنر،ایجوکیشن منسٹر،ہوم منسٹر اور حکومت کشمیر میں کارگزار وزیر اعظم

Prominent among the later poets of Lucknow School, known for his individual signature. Also served as Additional Commissioner, Education Minister, Home Minister, and officiating Prime Minster in the Government of Kashmir.

اثر لکھنوی کی غزل

    تسکین دل کو اشک الم کیا بہاؤں میں

    تسکین دل کو اشک الم کیا بہاؤں میں جو آگ خود لگائی ہے کیوں کر بجھاؤں میں برباد کر چکے وہ میں برباد ہو چکا اب کیا رہا ہے روؤں اور ان کو رلاؤں میں لاچک، نسیم صبح، پیام وصال دوست کب تک مثال شمع رگ جاں جلاؤں میں اے عشق کیا یہی ہے مکافات آرزو اپنی ہی خاک ہاتھ سے اپنے اڑاؤں میں رویا ...

    مزید پڑھیے

    آخر کار یہی عذر جفا کا نکلا

    آخر کار یہی عذر جفا کا نکلا جرم اور جرم بھی اک عمر وفا کا نکلا اوس میں ڈوب کے جس طرح نکھرتا ہے گلاب شرم سے اور سوا حسن ادا کا نکلا کیا کری ہے کہ جب در پہ ترے آ بیٹھا آستیں سے نہ کبھی ہاتھ گدا کا نکلا جو دعا مانگی ہے اوروں ہی کی خاطر مانگی حوصلہ آج مرے دست دعا کا نکلا شوق منزل ہی ...

    مزید پڑھیے

    اشک گل رنگ نثار غم جانانہ کریں

    اشک گل رنگ نثار غم جانانہ کریں آج تیری ہی خوشی اے دل دیوانہ کریں درد مندوں سے یہ کہہ دو کہ با آئین نیاز دل کو ذوق کرم یار سے بیگانہ کریں تاکہ آسودۂ حرماں دل غم کوش نہ ہو دو گھڑی ذکر مے و ساقی و پیمانہ کریں بوئے خوش تیری نہیں جن کے مشام جاں میں رنگ و نکہت کا گلوں کو وہی پیمانہ ...

    مزید پڑھیے

    بہار ہے ترے عارض سے لو لگائے ہوئے

    بہار ہے ترے عارض سے لو لگائے ہوئے چراغ لالہ و گل کے ہیں جھلملائے ہوئے ترا خیال بھی تیری ہی طرح آتا ہے ہزار چشمک برق و شرر چھپائے ہوئے لہو کو پگھلی ہوئی آگ کیا بنائیں گے جو نغمے آنچ میں دل کی نہیں تپائے ہوئے ذرا چلے چلو دم بھر کو دن بہت بیتے بہار صبح چمن کو دلہن بنائے ہوئے قدیم ...

    مزید پڑھیے

    نہ شرح شوق نہ تسکین جان زار میں ہے

    نہ شرح شوق نہ تسکین جان زار میں ہے مزا جو اپنی محبت کے اعتبار میں ہے ابھی سے ہوش نہ کھو بیٹھ اے نسیم چمن ابھی تو ایک شکن زلف تاب دار میں ہے خود اپنے عشق کی رنگینیوں میں گم ہو جا نہیں کچھ اور اگر یہ تو اختیار میں ہے یہ محویت کوئی دیکھے کہ مثل آئینہ جنون خود نگری اپنے انتظار میں ...

    مزید پڑھیے

    ہائے رے پیاری پیاری آنکھ (ردیف .. ن)

    ہائے رے پیاری پیاری آنکھ متوالی رتناری آنکھیں غارت دل پر ٹوٹ پڑی ہے شیام نگر کی کماری آنکھیں اس گھڑی دیکھو ان کا عالم نیند سے جب ہوں بھاری آنکھیں زہر کبھی ہیں اور کبھی امرت ان کی باری باری آنکھیں جن کو جھپکنا یاد نہیں ہے حیرت کی ہیں وہ ماری آنکھیں تکتی ہیں اب تک راہ کسی ...

    مزید پڑھیے

    کاہے کو ایسے ڈھیٹ تھے پہلے جھوٹی قسم جو کھاتے تم

    کاہے کو ایسے ڈھیٹ تھے پہلے جھوٹی قسم جو کھاتے تم غیرت سے آ جاتا پسینا آنکھ نہ ہم سے ملاتے تم حیف تمہیں فرصت ہی نہیں ہے ورنہ کیا کیا حسرت تھی حال ہمارا کچھ سن لیتے کچھ حال اپنا سناتے تم ننگ ہے ملنا عار تکلم ایک زمانہ ایسا تھا بزم میں اپنی ہم کو بلا کر عزت سے بٹھلاتے تم ہم وہ نہیں ...

    مزید پڑھیے

    آپ بک جائے کوئی ایسا خریدار نہ تھا

    آپ بک جائے کوئی ایسا خریدار نہ تھا میرے یوسف کے لئے مصر کا بازار نہ تھا خوں ہوا اشک بنا اور مژہ سے ٹپکا دل کہ لذت کش رنگینیٔ انکار نہ تھا مبتلا ہوں ترا جب سے صنم کفر فروش زلف تا دوش نہ تھی دوش پہ زنار نہ تھا قصۂ طور کبھی گوش حقیقت سے سنو شوق دیدار بجز حسرت دیدار نہ تھا غازۂ ...

    مزید پڑھیے

    دل گیا بے قراریاں نہ گئیں

    دل گیا بے قراریاں نہ گئیں عشق کی خامکاریاں نہ گئیں مر مٹے نام پر وفا کے ہم تیری بے اعتباریاں نہ گئیں لب پہ آیا نہ اس کا نام کبھی غم کی پرہیز گاریاں نہ گئیں کھپ گئی جان بجھ گئے تیور اشک کی تابداریاں نہ گئیں توبہ کرنے کو ہم نے کی تو مگر توبہ کی شرمساریاں نہ گئیں جان آ ہی گئی ...

    مزید پڑھیے

    حجاب رنگ و بو ہے اور میں ہوں

    حجاب رنگ و بو ہے اور میں ہوں یہ دھوکا تھا کہ تو ہے اور میں ہوں مقام بے نیازی آ گیا ہے وہ جان آرزو ہے اور میں ہوں فریب شوق سے اکثر یہ سمجھا کہ وہ بیگانہ خو ہے اور میں ہوں کبھی سودا تھا تیری جستجو کا اب اپنی جستجو ہے اور میں ہوں کبھی دیکھا تھا اک خواب محبت اب اس کی آرزو ہے اور میں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3