Amir Hamza Saqib

امیر حمزہ ثاقب

نئی نسل کے ممتاز شاعر

One of the prominent new generation Indian Urdu poets.

امیر حمزہ ثاقب کی غزل

    غزلوں سے تجسیم ہوئی تکمیل ہوئی

    غزلوں سے تجسیم ہوئی تکمیل ہوئی نقطے نقطے سے میری ترسیل ہوئی نوچ رہی ہے روح کے ریشے ریشے کو اک خواہش جو رفتہ رفتہ چیل ہوئی مرنے لگا رگ رگ میں سفاکی کا زہر شہر دل کی آب و ہوا تبدیل ہوئی ایک جہان لا یعنی غرقاب ہوا ایک جہان معنی کی تشکیل ہوئی مصر جاں ثاقبؔ سبز و شاداب ہوا جب سے ...

    مزید پڑھیے

    تیری عنایتوں کا عجب رنگ ڈھنگ تھا

    تیری عنایتوں کا عجب رنگ ڈھنگ تھا تیرے حضور پائے قناعت میں لنگ تھا صحرا کو روندنے کی ہوس پا بہ گل ہے اب یوں تھا کبھی کہ دامن آفاق تنگ تھا دامن کو تیرے تھام کے راحت بڑی ملی اب تک میں اپنے آپ سے مصروف جنگ تھا ہنگام یاد دل میں نہ آہٹ نہ دستکیں شورش کدے میں رات خموشی کا رنگ تھا تو ...

    مزید پڑھیے

    تاب کھو بیٹھا ہر اک جوہر خاکی میرا

    تاب کھو بیٹھا ہر اک جوہر خاکی میرا جانے کس رنگ میں ہوگا گل خوبی میرا ضبط گریہ میں ہے مشاق تمنا تو بھی قطرہ قطرہ سہی دامن تو بھگوتی میرا چاک وحشت سے اتارا تو کرم بھی فرما یوں ہی کب سے ہے دھرا کوزۂ ہستی میرا تیری خوشبو ترا پیکر ہے مرے شعروں میں جان یوں ہی نہیں یہ طرز مثالی ...

    مزید پڑھیے

    خیال یار کا سکہ اچھالنے میں گیا

    خیال یار کا سکہ اچھالنے میں گیا جنوں خریطۂ زر تھا سنبھالنے میں گیا لہو جگر کا ہوا صرف رنگ دست حنا جو سودا سر میں تھا صحرا کھنگالنے میں گیا گریز پا تھا بہت حسن پارۂ ہستی سو عرصہ عمر کا زنجیر ڈالنے میں گیا نہال یادوں کی چاندی میں شب تو دن سارا کسی کے ذکر کا سونا اچھالنے میں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2