مجھ کو اوروں سے کوئی شکوا نہیں
مجھ کو اوروں سے کوئی شکوا نہیں میں نے بھی تو خود کو پہچانا نہیں سر پہ آ پہنچا ہے سورج کرب کا ساتھ اپنے سایہ بھی اپنا نہیں شوق منزل ہی ہے میرا خضر راہ نقش پا ہر موڑ پر ملتا نہیں ہو گیا خون حیات اب یوں سفید جیسے میرا اس سے کچھ رشتہ نہیں ہے خیال خام وہ میں نے جسے پیرہن الفاظ کا ...