Allama Iqbal

علامہ اقبال

عظیم اردو شاعر اور 'سارے جہاں سے اچھا...' و 'لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری' جیسے شہرہ آفاق ترانے کے خالق

One of the greatest Urdu Poets.National poet of Pakistan who penned 'Saare jahan se achaa hindustaan hamara', and 'Lab pe aati hai dua ban ke tamanna meri'.

علامہ اقبال کی نظم

    حضرت انساں

    جہاں میں دانش و بینش کی ہے کس درجہ ارزانی کوئی شے چھپ نہیں سکتی کہ یہ عالم ہے نورانی کوئی دیکھے تو ہے باریک فطرت کا حجاب اتنا نمایاں ہیں فرشتوں کے تبسم ہائے پنہانی یہ دنیا دعوت دیدار ہے فرزند آدم کو کہ ہر مستور کو بخشا گیا ہے ذوق عریانی یہی فرزند آدم ہے کہ جس کے اشک خونیں سے کیا ہے ...

    مزید پڑھیے

    ابلیس کی مجلس شوریٰ

    ابلیس یہ عناصر کا پرانا کھیل یہ دنیائے دوں ساکنان عرش اعظم کی تمناؤں کا خوں اس کی بربادی پہ آج آمادہ ہے وہ کارساز جس نے اس کا نام رکھا تھا جہان کاف و نوں میں نے دکھلایا فرنگی کو ملوکیت کا خواب میں نے توڑا مسجد و دیر و کلیسا کا فسوں میں نے ناداروں کو سکھلایا سبق تقدیر کا میں نے منعم ...

    مزید پڑھیے

    فرشتے آدم کو جنت سے رخصت کرتے ہیں

    عطا ہوئی ہے تجھے روز و شب کی بیتابی خبر نہیں کہ تو خاکی ہے یا کہ سیمابی! سنا ہے خاک سے تیری نمود ہے لیکن تری سرشت میں ہے کوکبی و مہتابی! جمال اپنا اگر خواب میں بھی تو دیکھے ہزار ہوش سے خوشتر تری شکر خوابی گراں بہا ہے ترا گریۂ سحر گاہی اسی سے ہے ترے نخل کہن کی شادابی! تری نوا سے ہے بے ...

    مزید پڑھیے

    روح ارضی آدم کا استقبال کرتی ہے

    کھول آنکھ زمیں دیکھ فلک دیکھ فضا دیکھ! مشرق سے ابھرتے ہوئے سورج کو ذرا دیکھ! اس جلوۂ بے پردہ کو پردہ میں چھپا دیکھ! ایام جدائی کے ستم دیکھ جفا دیکھ! بیتاب نہ ہو معرکۂ بیم و رجا دیکھ! ہیں تیرے تصرف میں یہ بادل یہ گھٹائیں یہ گنبد افلاک یہ خاموش فضائیں یہ کوہ یہ صحرا یہ سمندر یہ ...

    مزید پڑھیے

    سرگزشت آدم

    سنے کوئی مری غربت کی داستاں مجھ سے بھلایا قصۂ پیمان اولیں میں نے لگی نہ میری طبیعت ریاض جنت میں پیا شعور کا جب جام آتشیں میں نے رہی حقیقت عالم کی جستجو مجھ کو دکھایا اوج خیال فلک نشیں میں نے ملا مزاج تغیر پسند کچھ ایسا کیا قرار نہ زیر فلک کہیں میں نے نکالا کعبے سے پتھر کی مورتوں ...

    مزید پڑھیے

    التجائے مسافر

    فرشتے پڑھتے ہیں جس کو وہ نام ہے تیرا بڑی جناب تری فیض عام ہے تیرا ستارے عشق کے تیری کشش سے ہیں قائم نظام مہر کی صورت نظام ہے تیرا تری لحد کی زیارت ہے زندگی دل کی مسیح و خضر سے اونچا مقام ہے تیرا نہاں ہے تیری محبت میں رنگ محبوبی بڑی ہے شان بڑا احترام ہے تیرا اگر سیاہ دلم داغ لالہ زار ...

    مزید پڑھیے

    جمہوریت

    اس راز کو اک مرد فرنگی نے کیا فاش ہر چند کہ دانا اسے کھولا نہیں کرتے جمہوریت اک طرز حکومت ہے کہ جس میں بندوں کو گنا کرتے ہیں تولا نہیں کرتے

    مزید پڑھیے

    ابو العلا معری

    کہتے ہیں کبھی گوشت نہ کھاتا تھا معری پھل پھول پہ کرتا تھا ہمیشہ گزر اوقات اک دوست نے بھونا ہوا تیتر اسے بھیجا شاید کہ وہ شاطر اسی ترکیب سے ہو مات یہ خوان تر و تازہ معری نے جو دیکھا کہنے لگا وہ صاحب غفران و لزومات اے مرغک بیچارہ ذرا یہ تو بتا تو تیرا وہ گنہ کیا تھا یہ ہے جس کی ...

    مزید پڑھیے

    ذوق و شوق

    قلب و نظر کی زندگی دشت میں صبح کا سماں چشمۂ آفتاب سے نور کی ندیاں رواں! حسن ازل کی ہے نمود چاک ہے پردۂ وجود دل کے لیے ہزار سود ایک نگاہ کا زیاں! سرخ و کبود بدلیاں چھوڑ گیا سحاب شب! کوہ اضم کو دے گیا رنگ برنگ طیلساں! گرد سے پاک ہے ہوا برگ نخیل دھل گئے ریگ نواح کاظمہ نرم ہے مثل ...

    مزید پڑھیے

    مارچ 1907

    زمانہ آیا ہے بے حجابی کا عام دیدار یار ہوگا سکوت تھا پردہ دار جس کا وہ راز اب آشکار ہوگا گزر گیا اب وہ دور ساقی کہ چھپ کے پیتے تھے پینے والے بنے گا سارا جہان مے خانہ ہر کوئی بادہ خوار ہوگا کبھی جو آوارۂ جنوں تھے وہ بستیوں میں پھر آ بسیں گے برہنہ پائی وہی رہے گی مگر نیا خارزار ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 3