میرا سفر
''ہمچو سبزہ بارہا روئیدہ ایم'' (رومیؔ) پھر اک دن ایسا آئے گا آنکھوں کے دئیے بجھ جائیں گے ہاتھوں کے کنول کمھلائیں گے اور برگ زباں سے نطق و صدا کی ہر تتلی اڑ جائے گی اک کالے سمندر کی تہ میں کلیوں کی طرح سے کھلتی ہوئی پھولوں کی طرح سے ہنستی ہوئی ساری شکلیں کھو جائیں گی خوں کی گردش دل ...