Ahmad Nadeem Qasmi

احمد ندیم قاسمی

پاکستان کے ممتاز ترین ترقی پسند شاعر، اہم افسانہ نگاروں میں بھی ممتاز، اپنے رسالے ’فنون‘ کے لئے مشہور، سعادت حسن منٹو کے ہم عصر

Most outstanding Pakistani, Progressive poet. Also counted among leading fiction-writers. Edited an important literary magazine Funoon.

احمد ندیم قاسمی کی غزل

    سانس لینا بھی سزا لگتا ہے

    سانس لینا بھی سزا لگتا ہے اب تو مرنا بھی روا لگتا ہے کوہ غم پر سے جو دیکھوں تو مجھے دشت آغوش فنا لگتا ہے سر بازار ہے یاروں کی تلاش جو گزرتا ہے خفا لگتا ہے موسم گل میں سر شاخ گلاب شعلہ بھڑکے تو بجا لگتا ہے مسکراتا ہے جو اس عالم میں بہ خدا مجھ کو خدا لگتا ہے اتنا مانوس ہوں سناٹے ...

    مزید پڑھیے

    قلم دل میں ڈبویا جا رہا ہے

    قلم دل میں ڈبویا جا رہا ہے نیا منشور لکھا جا رہا ہے میں کشتی میں اکیلا تو نہیں ہوں مرے ہم راہ دریا جا رہا ہے سلامی کو جھکے جاتے ہیں اشجار ہوا کا ایک جھونکا جا رہا ہے مسافر ہی مسافر ہر طرف ہیں مگر ہر شخص تنہا جا رہا ہے میں اک انساں ہوں یا سارا جہاں ہوں بگولہ ہے کہ صحرا جا رہا ...

    مزید پڑھیے

    زیست آزار ہوئی جاتی ہے

    زیست آزار ہوئی جاتی ہے سانس تلوار ہوئی جاتی ہے جسم بے کار ہوا جاتا ہے روح بیدار ہوئی جاتی ہے کان سے دل میں اترتی نہیں بات اور گفتار ہوئی جاتی ہے ڈھل کے نکلی ہے حقیقت جب سے کچھ پر اسرار ہوئی جاتی ہے اب تو ہر زخم کی منہ بند کلی لب اظہار ہوئی جاتی ہے پھول ہی پھول ہیں ہر سمت ...

    مزید پڑھیے

    تنگ آ جاتے ہیں دریا جو کہستانوں میں

    تنگ آ جاتے ہیں دریا جو کہستانوں میں سانس لینے کو نکل جاتے ہیں میدانوں میں خیر ہو دشت نوردان محبت کی اب شہر بستے چلے جاتے ہیں بیابانوں میں اب تو لے لیتا ہے باطن سے یہی کام جنوں نظر آتے نہیں اب چاک گریبانوں میں مال چوری کا جو تقسیم کیا چوروں نے نصف تو بٹ گیا بستی کے نگہبانوں ...

    مزید پڑھیے

    کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا

    کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا میں تو دریا ہوں سمندر میں اتر جاؤں گا تیرا در چھوڑ کے میں اور کدھر جاؤں گا گھر میں گھر جاؤں گا صحرا میں بکھر جاؤں گا تیرے پہلو سے جو اٹھوں گا تو مشکل یہ ہے صرف اک شخص کو پاؤں گا جدھر جاؤں گا اب ترے شہر میں آؤں گا مسافر کی طرح سایۂ ابر کی مانند ...

    مزید پڑھیے

    مداوا حبس کا ہونے لگا آہستہ آہستہ

    مداوا حبس کا ہونے لگا آہستہ آہستہ چلی آتی ہے وہ موج صبا آہستہ آہستہ ذرا وقفہ سے نکلے گا مگر نکلے گا چاند آخر کہ سورج بھی تو مغرب میں چھپا آہستہ آہستہ کوئی سنتا تو اک کہرام برپا تھا ہواؤں میں شجر سے ایک پتا جب گرا آہستہ آہستہ ابھی سے حرف رخصت کیوں جب آدھی رات باقی ہے گل و شبنم تو ...

    مزید پڑھیے

    شام کو صبح چمن یاد آئی

    شام کو صبح چمن یاد آئی کس کی خوشبوئے بدن یاد آئی جب خیالوں میں کوئی موڑ آیا تیرے گیسو کی شکن یاد آئی یاد آئے ترے پیکر کے خطوط اپنی کوتاہیٔ فن یاد آئی چاند جب دور افق پر ڈوبا تیرے لہجے کی تھکن یاد آئی دن شعاعوں سے الجھتے گزرا رات آئی تو کرن یاد آئی

    مزید پڑھیے

    جب ترا حکم ملا ترک محبت کر دی

    جب ترا حکم ملا ترک محبت کر دی دل مگر اس پہ وہ دھڑکا کہ قیامت کر دی تجھ سے کس طرح میں اظہار تمنا کرتا لفظ سوجھا تو معانی نے بغاوت کر دی میں تو سمجھا تھا کہ لوٹ آتے ہیں جانے والے تو نے جا کر تو جدائی مری قسمت کر دی تجھ کو پوجا ہے کہ اصنام پرستی کی ہے میں نے وحدت کے مفاہیم کی کثرت کر ...

    مزید پڑھیے

    تو جو بدلا تو زمانہ بھی بدل جائے گا

    تو جو بدلا تو زمانہ بھی بدل جائے گا گھر جو سلگا تو بھرا شہر بھی جل جائے گا سامنے آ کہ مرا عشق ہے منطق میں اسیر آگ بھڑکی تو یہ پتھر بھی پگھل جائے گا دل کو میں منتظر ابر کرم کیوں رکھوں پھول ہے قطرۂ شبنم سے بہل جائے گا موسم گل اگر اس حال میں آیا بھی تو کیا خون گل چہرۂ گلزار پہ مل ...

    مزید پڑھیے

    میں کسی شخص سے بیزار نہیں ہو سکتا

    میں کسی شخص سے بیزار نہیں ہو سکتا ایک ذرہ بھی تو بیکار نہیں ہو سکتا اس قدر پیار ہے انساں کی خطاؤں سے مجھے کہ فرشتہ مرا معیار نہیں ہو سکتا اے خدا پھر یہ جہنم کا تماشا کیا ہے تیرا شہکار تو فی النار نہیں ہو سکتا اے حقیقت کو فقط خواب سمجھنے والے تو کبھی صاحب اسرار نہیں ہو سکتا تو ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5