وہ جو اک عمر سے مصروف عبادات میں تھے
وہ جو اک عمر سے مصروف عبادات میں تھے آنکھ کھولی تو ابھی عرصۂ ظلمات میں تھے صرف آفات نہ تھیں ذات الٰہی کا ثبوت پھول بھی دشت میں تھے حشر بھی جذبات میں تھے نہ یہ تقدیر کا لکھا تھا نہ منشائے خدا حادثے مجھ پہ جو گزرے مرے حالات میں تھے میں نے کی حد نظر پار تو یہ راز کھلا آسماں تھے تو ...