Ahmad Nadeem Qasmi

احمد ندیم قاسمی

پاکستان کے ممتاز ترین ترقی پسند شاعر، اہم افسانہ نگاروں میں بھی ممتاز، اپنے رسالے ’فنون‘ کے لئے مشہور، سعادت حسن منٹو کے ہم عصر

Most outstanding Pakistani, Progressive poet. Also counted among leading fiction-writers. Edited an important literary magazine Funoon.

احمد ندیم قاسمی کی غزل

    میری محدود بصارت کا نتیجہ نکلا

    میری محدود بصارت کا نتیجہ نکلا آسماں میرے تصور سے بھی ہلکا نکلا روز اول سے ہے فطرت کا رقیب آدم زاد دھوپ نکلی تو مرے جسم سے سایہ نکلا سر دریا تھا چراغاں کہ اجل رقص میں تھی بلبلا جب کوئی ٹوٹا تو شرارا نکلا بات جب تھی کہ سر شام فروزاں ہوتا رات جب ختم ہوئی صبح کا تارا نکلا مدتوں ...

    مزید پڑھیے

    عجب سرور ملا ہے مجھے دعا کر کے

    عجب سرور ملا ہے مجھے دعا کر کے کہ مسکرایا خدا بھی ستارہ وا کر کے گدا گری بھی اک اسلوب فن ہے جب میں نے اسی کو مانگ لیا اس سے التجا کر کے شب فراق کے ہر جبر کو شکست ہوئی کہ میں نے صبح تو کر لی خدا خدا کر کے یہ سوچ کر کہ کبھی تو جواب آئے گا میں اس کے در پہ کھڑا رہ گیا صدا کر کے یہ چارہ ...

    مزید پڑھیے

    تو بگڑتا بھی ہے خاص اپنے ہی انداز کے ساتھ

    تو بگڑتا بھی ہے خاص اپنے ہی انداز کے ساتھ پھول کھلتے ہیں ترے شعلۂ آواز کے ساتھ ایک بار اور بھی کیوں عرض تمنا نہ کروں کہ تو انکار بھی کرتا ہے عجب ناز کے ساتھ لے جو ٹوٹی تو صدا آئی شکست دل کی رگ جاں کا کوئی رشتہ ہے رگ ساز کے ساتھ تو پکارے تو چمک اٹھتی ہیں میری آنکھیں تیری صورت بھی ...

    مزید پڑھیے

    اک محبت کے عوض ارض و سما دے دوں گا

    اک محبت کے عوض ارض و سما دے دوں گا تجھ سے کافر کو تو میں اپنا خدا دے دوں گا جستجو بھی مرا فن ہے مرے بچھڑے ہوئے دوست جو بھی در بند ملا اس پہ صدا دے دوں گا ایک پل بھی ترے پہلو میں جو مل جائے تو میں اپنے اشکوں سے اسے آب بقا دے دوں گا رخ بدل دوں گا صبا کا ترے کوچے کی طرف اور طوفان کو ...

    مزید پڑھیے

    عمر بھر اس نے اسی طرح لبھایا ہے مجھے

    عمر بھر اس نے اسی طرح لبھایا ہے مجھے وہ جو اس دشت کے اس پار سے لایا ہے مجھے کتنے آئینوں میں اک عکس دکھایا ہے مجھے زندگی نے جو اکیلا کبھی پایا ہے مجھے تو مرا کفر بھی ہے تو مرا ایمان بھی ہے تو نے لوٹا ہے مجھے تو نے بسایا ہے مجھے میں تجھے یاد بھی کرتا ہوں تو جل اٹھتا ہوں تو نے کس درد ...

    مزید پڑھیے

    سورج کو نکلنا ہے سو نکلے گا دوبارا

    سورج کو نکلنا ہے سو نکلے گا دوبارا اب دیکھیے کب ڈوبتا ہے صبح کا تارا مغرب میں جو ڈوبے اسے مشرق ہی نکالے میں خوب سمجھتا ہوں مشیت کا اشارا پڑھتا ہوں جب اس کو تو ثنا کرتا ہوں رب کی انسان کا چہرہ ہے کہ قرآن کا پارہ جی ہار کے تم پار نہ کر پاؤ ندی بھی ویسے تو سمندر کا بھی ہوتا ہے ...

    مزید پڑھیے

    فاصلے کے معنی کا کیوں فریب کھاتے ہو

    فاصلے کے معنی کا کیوں فریب کھاتے ہو جتنے دور جاتے ہو اتنے پاس آتے ہو رات ٹوٹ پڑتی ہے جب سکوت زنداں پر تم مرے خیالوں میں چھپ کے گنگناتے ہو میری خلوت غم کے آہنی دریچوں پر اپنی مسکراہٹ کی مشعلیں جلاتے ہو جب تنی سلاخوں سے جھانکتی ہے تنہائی دل کی طرح پہلو سے لگ کے بیٹھ جاتے ہو تم ...

    مزید پڑھیے

    جی چاہتا ہے فلک پہ جاؤں

    جی چاہتا ہے فلک پہ جاؤں سورج کو غروب سے بچاؤں بس میرا چلے جو گردشوں پر دن کو بھی نہ چاند کو بجھاؤں میں چھوڑ کے سیدھے راستوں کو بھٹکی ہوئی نیکیاں کماؤں امکان پہ اس قدر یقیں ہے صحراؤں میں بیج ڈال آؤں میں شب کے مسافروں کی خاطر مشعل نہ ملے تو گھر جلاؤں اشعار ہیں میرے استعارے آؤ ...

    مزید پڑھیے

    مرا غرور تجھے کھو کے ہار مان گیا

    مرا غرور تجھے کھو کے ہار مان گیا میں چوٹ کھا کے مگر اپنی قدر جان گیا کہیں افق نہ ملا میری دشت گردی کو میں تیری دھن میں بھری کائنات چھان گیا خدا کے بعد تو بے انتہا اندھیرا ہے تری طلب میں کہاں تک نہ میرا دھیان گیا جبیں پہ بل بھی نہ آتا گنوا کے دونوں جہاں جو تو چھنا تو میں اپنی شکست ...

    مزید پڑھیے

    لب خاموش سے افشا ہوگا

    لب خاموش سے افشا ہوگا راز ہر رنگ میں رسوا ہوگا دل کے صحرا میں چلی سرد ہوا ابر گلزار پہ برسا ہوگا تم نہیں تھے تو سر بام خیال یاد کا کوئی ستارہ ہوگا کس توقع پہ کسی کو دیکھیں کوئی تم سے بھی حسیں کیا ہوگا زینت حلقۂ آغوش بنو دور بیٹھو گے تو چرچا ہوگا جس بھی فن کار کا شہکار ہو تم اس ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 5