Ada Jafarey

ادا جعفری

اہم پاکستانی شاعرہ، اپنی نرم وشگفتہ شعری آواز کے لیے معروف

One of the prominent women poets famous for the soft and lyrical tone of her poetry.

ادا جعفری کی نظم

    سنو

    جان تم کو خبر تک نہیں لوگ اکثر برا مانتے ہیں کہ میری کہانی کسی موڑ پر بھی اندھیری گلی سے گزرتی نہیں کہ تم نے شعاعوں سے ہر رنگ لے کر مرے ہر نشان قدم کو دھنک سونپ دی نہ گم گشتہ خوابوں کی پرچھائیاں ہیں نہ بے آس لمحوں کی سرگوشیاں ہیں کہ نازک ہری بیل کو اک توانا شجر ان گنت اپنے ہاتھوں ...

    مزید پڑھیے

    میں ساز ڈھونڈتی رہی

    احساس اولیں ایک موہوم اضطراب سا ہے اک تلاطم سا پیچ و تاب سا ہے امڈے آتے ہیں خودبخود آنسو دل پہ قابو نہ آنکھ پر قابو دل میں اک درد میٹھا میٹھا سا رنگ چہرے کا پھیکا پھیکا سا زلف بکھری ہوئی پریشاں حال آپ ہی آپ جی ہوا ہے نڈھال سینے میں اک چبھن سی ہوتی ہے آنکھوں میں کیوں جلن سی ہوتی ...

    مزید پڑھیے

    تم جو سیانے ہو گن والے ہو

    ہیرے موتی لعل جواہر رولے بھر بھر تھالی اپنا کیسہ اپنا دامن اپنی جھولی خالی اپنا کاسہ پارہ پارہ اپنا گریباں چاک چاک گریباں والے لوگو تم کیسے گن والے ہو کانٹوں سے تلوے زخمی ہیں روح تھکن سے چور کوچے کوچے خوشبو بکھری اپنے گھر سے دور اپنا آنگن سونا سونا اپنا دل ویران پھولوں کلیوں کے ...

    مزید پڑھیے

    تم بھی

    مدتوں بعد آئی ہو تم اور تمہیں اتنی فرصت کہاں ان کہے حرف بھی سن سکو آرزو کی وہ تحریر بھی پڑھ سکو جو ابھی تک لکھی ہی نہیں جا سکی اتنی مہلت کہاں میرے باغوں میں جو کھل نہ پائے ابھی ان شگوفوں کی باتیں کرو درد ہی بانٹ لو میرے کن ماہتابوں سے تم مل سکیں کتنی آنکھوں کے خوابوں سے تم مل ...

    مزید پڑھیے

    وہ لمحہ جو میرا تھا

    اک دن تم نے مجھ سے کہا تھا دھوپ کڑی ہے اپنا سایہ ساتھ ہی رکھنا وقت کے ترکش میں جو تیر تھے کھل کر برسے ہیں زرد ہوا کے پتھریلے جھونکوں سے جسم کا پنچھی گھایل ہے دھوپ کا جنگل پیاس کا دریا ایسے میں آنسو کی اک اک بوند کو انساں ترسے ہیں تم نے مجھ سے کہا تھا سمے کی بہتی ندی میں لمحے کی پہچان ...

    مزید پڑھیے

    ساز سخن بہانہ ہے

    غبار صبح و شام میں تجھے تو کیا میں اپنا عکس دیکھ لوں میں اپنا اسم سوچ لوں نہیں مری مجال بھی کہ لڑکھڑا کے رہ گیا مرا ہر اک سوال بھی مرا ہر اک خیال بھی میں بھی بے قرار و خستہ تن بس اک شرار عشق میرا پیرہن مرا نصیب ایک حرف آرزو وہ ایک حرف آرزو تمام عمر سو طرح لکھوں مرا وجود اک نگاہ بے ...

    مزید پڑھیے

    اعتذار

    تم سمجھتی ہو یہ گلدان میں ہنستے ہوئے پھول میری افسردگئ دل کو مٹا ہی دیں گے یہ حسیں پھول کہ ہیں جان‌‌ گلستان بہار میرے سوئے ہوئے نغموں کو جگا ہی دیں گے تم نے دیکھی ہیں دمکتی ہوئی شمعیں لیکن تم نے دیکھے نہیں بجھتے ہوئے دیپک ہمدم وہی دیپک جو نگاہوں کا سہارا پا کر ایک لمحے کے لئے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2