وہ لمحہ کہ خاموشیٔ شب نغمہ سرا تھی
وہ لمحہ کہ خاموشیٔ شب نغمہ سرا تھی کانوں پہ گراں دل کے دھڑکنے کی صدا تھی جس موڑ پہ چھوڑی ہے سہاروں کی تمنا کہتے ہیں بڑا قہر وہی لغزش پا تھی کیوں آج دھواں بن کے افق تا بہ افق ہے اس سانس میں کلیوں کے چٹکنے کی صدا تھی ہر لمحۂ بیتاب نے ڈھونڈی ہیں پناہیں گونجی تھی خموشی تری آواز تو ...