آنکھوں میں روپ صبح کی پہلی کرن سا ہے
آنکھوں میں روپ صبح کی پہلی کرن سا ہے احوال جی کا زلف شکن در شکن سا ہے کچھ یادگار اپنی مگر چھوڑ کر گئیں جاتی رتوں کا حال دلوں کی لگن سا ہے آنکھیں برس گئیں تو نکھار اور آ گیا یادوں کا رنگ بھی تو گل و یاسمن سا ہے کس موڑ پر ہیں آج ہم اے رہ گزار ناز اب درد کا مزاج کسی ہم سخن سا ہے ہے اب ...