Abul Kalam Azad

ابوالکلام آزاد

ہندوستان کی تحریک آزادی کے بڑے رہنماؤں میں شامل، عظیم عالم اور مفکر

One of the front-rank leaders of Indian freedom movement and a well-known scholar.

ابوالکلام آزاد کے تمام مواد

4 مضمون (Articles)

    نامہ بر کبوتر!

    عہد قدیم کی تار برقی اور طیارات! مشاطۂ عالم نے ہمیں کچھ اس طرح اپنی نئی نئی سحر ادائیوں اور دل فریبیوں میں محو کر لیا ہے کہ اس کے عہد گزشتہ کے بہت سے دلچسپ افسانے بالکل خواب و خیال ہو گئے ہیں، حتی کہ نئی دلچسپیوں کی مشغولیت میں کبھی ان کا خیال بھی ہمارے دماغوں میں نہیں گزرتا۔ ہم ...

    مزید پڑھیے

    فن اخبار نویسی

    یورپ اور امریکہ نے جو آج کل حیرت انگیز ترقی کی ہے، اور علوم و فنون، تہذیب و شائستگی میں جوان کا آج طوطی بول رہا ہے، ان میں من جملہ اور اسباب ترقی سے ایک بڑا سبب اخبار دیکھنا ہے، جسے اعلیٰ سے لے کر ادنیٰ تک اور بچے سے لے کر بوڑھے تک روزانہ ہر ایک دیکھا کرتا ہے اور علمی و عملی ...

    مزید پڑھیے

    اک مس سیمیں بدن سے کر لیا لندن میں عقد

    ہیں! یہ تم نے کیا کیا؟ ’’اک مس سیمیں بدن سے کرلیا لندن میں عقد۔‘‘ جی ہاں! حضرت! کر لیا لندن میں عقد! آخر کوئی وجہ؟ کیوں کر لیا لندن میں عقد؟ بس یہ نہ پوچھیے، کیوں؟ کس لیے؟ کیا آپ کو ہندوستان میں کوئی پری جمال ایسی نہیں ملتی تھی کہ آپ کو معشوقان یورپ کی تلاش ہوئی۔ کیا آپ کو ...

    مزید پڑھیے

    زمانہ قدیم میں کبوتروں کی ڈاک

    (۱) اثر خامۂ مولوی ابوالکلام محی الدین احمد آزادؔ دہلوی مقیم کلکتہبسکہ دارد اشتیاق دیدن مطلوب مابال بر بال کبوتر برد مکتوب ماریل کی حیرت انگیز ایجاد نے جن لوگوں کو کسی خبر کے جلد حاصل کرنے کا خوگر بنا دیا ہے وہ تعجب میں ہوں گے کہ زمانۂ قدیم میں جب کہ نہ تو یہ قوتیں مجتمع ہوئی ...

    مزید پڑھیے

3 غزل (Ghazal)

    ان شوخ حسینوں کی ادا اور ہی کچھ ہے

    ان شوخ حسینوں کی ادا اور ہی کچھ ہے اور ان کی اداؤں میں مزا اور ہی کچھ ہے یہ دل ہے مگر دل میں بسا اور ہی کچھ ہے دل آئینہ ہے جلوہ نما اور ہی کچھ ہے ہم آپ کی محفل میں نہ آنے کو نہ آتے کچھ اور ہی سمجھے تھے ہوا اور ہی کچھ ہے بے خود بھی ہیں ہوشیار بھی ہیں دیکھنے والے ان مست نگاہوں کی ادا ...

    مزید پڑھیے

    جوش وحشت میں مسلم ہو گیا اسلام عشق

    جوش وحشت میں مسلم ہو گیا اسلام عشق کوچہ گردی سے مری پورا ہوا احرام عشق میرے مرنے سے کھلا حال محبت خلق پر سنگ مرقد بن گیا آئینہ انجام عشق یہ صلہ پایا وفا کا حسن کی سرکار سے چہرۂ عاشق کی زردی ہے زر انعام عشق پہلے تھا رخ کا تصور اب ہے گیسو کا خیال وو تھی صبح عشق گویا اور یہ ہے شام ...

    مزید پڑھیے

    کیوں اسیر گیسوئے خم دار قاتل ہو گیا

    کیوں اسیر گیسوئے خم دار قاتل ہو گیا ہائے کیا بیٹھے بٹھائے تجھ کو اے دل ہو گیا کوئی نالاں کوئی گریاں کوئی بسمل ہو گیا اس کے اٹھتے ہی دگر گوں رنگ محفل ہو گیا انتظار اس گل کا اس درجہ کیا گل زار میں نور آخر دیدۂ نرگس کا زائل ہو گیا اس نے تلواریں لگائیں ایسے کچھ انداز سے دل کا ہر ...

    مزید پڑھیے