Abr Ahsani Ganauri

ابر احسنی گنوری

ابر احسنی گنوری کی نظم

    وطن کی مٹی

    میرے وطن کی مٹی سونا اگل رہی ہے سبزے کی یہ حکومت یہ کھیت لہلہاتے پتے ہوا سے چھو کر ایک راگ سا سناتے سوتا ہوا مقدر انسان کا جگاتے پودے نہیں زمیں سے دولت ابل رہی ہے میرے وطن کی مٹی سونا اگل رہی ہے مکا ہے یا زمرد تن کر کھڑے ہوئے ہیں دھانوں کی بالیوں میں ہیرے جڑے ہوئے ہیں بھٹے ہیں جوار ...

    مزید پڑھیے

    خدا

    کیا خدا تجھ کو بھول جاؤں میں کس لیے تیرے گن گاؤں میں مجھ کو انساں بنا دیا تو نے سیدھا رستہ بتا دیا تو نے پھر سمجھ دی کہ نیک کام کروں کتنا اونچا اٹھا دیا تو نے کیا یہ احسان بھول جاؤں میں کس لیے تیرے گن نہ گاؤں میں چاند سورج جو جگمگاتے ہیں گرمی اور روشنی بہاتے ہیں زندگی کا یہی سہارا ...

    مزید پڑھیے