Abr Ahsani Ganauri

ابر احسنی گنوری

ابر احسنی گنوری کی غزل

    بیکسی کا حال میت سے عیاں ہو جائے گا

    بیکسی کا حال میت سے عیاں ہو جائے گا بے زباں ہونا مرا گویا زباں ہو جائے گا شوق سے دل کو مٹا دو لیکن اتنا سوچ لو اس کے ہر ذرے سے پیدا اک جہاں ہو جائے گا دل کے بہلانے کو آؤ آج نالے ہی کریں آسماں کے ظرف کا بھی امتحاں ہو جائے گا وقت خود مانوس کر دیتا ہے اے تازہ اسیر چند دن رہ لے قفس بھی ...

    مزید پڑھیے

    لبریز ہو چکا ہے پیمانہ زندگی کا

    لبریز ہو چکا ہے پیمانہ زندگی کا سن جاؤ اب بھی آ کر افسانہ زندگی کا جب حال آپ ہی نے پوچھا نہ زندگی کا پھر کس کو ہم سنائیں افسانہ زندگی کا اب ہم ہیں اور ظالم تیری گلی کے چکر گردش میں آ گیا ہے پیمانہ زندگی کا کیا آپ سن سکیں گے روداد یاس و حسرت کیا آپ کو سناؤں افسانہ زندگی کا آؤ کہ ...

    مزید پڑھیے

    آ رہی ہے یہ طور سے آواز

    آ رہی ہے یہ طور سے آواز آئے وہ جس کو تاب دید پہ ناز یہ تڑپ اور یہ آہ روح گداز ہائے ہیں اپنا خود نہیں ہم راز ہے وہیں ابتدائے سرحد ناز ہو جہاں ختم عقل کی پرواز وہ مقرر تو در کریں اپنا ڈھونڈ لے گی مری جبین نیاز ایک مضراب غم میں ٹوٹ گیا کتنا نازک تھا زندگی کا ساز پردۂ زیست اٹھا ...

    مزید پڑھیے

    وحشت زدوں کی کتنی دلچسپ ہیں ادائیں

    وحشت زدوں کی کتنی دلچسپ ہیں ادائیں کچھ دیر خون روئیں کچھ دیر مسکرائیں حیران ہیں کدھر ہم بہر تلاش جائیں آتی ہیں ہر طرف سے ان کی ہی اب صدائیں گونجی ہوئیں ہیں میرے نالوں سے یہ فضائیں یا کالی کالی راتیں کرتی ہیں سائیں سائیں اس وقت خاص رہرو ہمت نہ ہار جائیں منزل قریب سمجھیں جب ...

    مزید پڑھیے

    خاک میں نے جو اڑائی تھی بیابانوں میں

    خاک میں نے جو اڑائی تھی بیابانوں میں رسم ابھی تک وہ چلی آتی ہے دیوانوں میں وحشیوں کو یہ سبق دیتی ہوئی آئی بہار تار باقی نہ رہے کوئی گریبانوں میں جس کو حسرت ہو مرے دل سے نکل جانے کی ایسا ارماں نہ ہو شامل مرے ارمانوں میں مجھ سے کہتی ہے مری روح نکل کر شب غم دیکھ میں ہوں ترے نکلے ...

    مزید پڑھیے

    وہاں پہنچا دیا ہے عشق نے اب مرحلہ دل کا

    وہاں پہنچا دیا ہے عشق نے اب مرحلہ دل کا جہاں سب فرق مٹ جاتا ہے بسمل اور قاتل کا جدائی کا وفا کا جور کا الفت کی مشکل کا رہا ہے سامنا ہر سنگ سے آئینۂ دل کا چلو اچھا ہوا تم آ گئے دم توڑتا تھا میں یہی دشوار تھی ساعت یہی تھا وقت مشکل کا پلٹ آتا ہوں میں مایوس ہو کر ان مقاموں سے جہاں سے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2