خزاں کے خوف سے کلیوں کو لرزاں دیکھ لیتا ہوں
خزاں کے خوف سے کلیوں کو لرزاں دیکھ لیتا ہوں ہجوم رنگ و بو میں غم کے طوفاں دیکھ لیتا ہوں بھلا بیٹھا ہوں یاد تلخ ایام گزشتہ کی مگر اب بھی کبھی خواب پریشاں دیکھ لیتا ہوں تڑپ اٹھتا ہوں غم سے سینہ چاکان گلستاں کے گلوں کو دیکھ کر اپنا گریباں دیکھ لیتا ہوں گلوں کی سینہ چاکی بلبلوں کا ...