Abdurrahman momin

عبدالرحمان مومن

پاکستان کے نوجوان شاعر

A young poet from Pakistan

عبدالرحمان مومن کے تمام مواد

18 غزل (Ghazal)

    آپ نے جب کہا کہ خوش ہوں میں

    آپ نے جب کہا کہ خوش ہوں میں مجھ کو ایسا لگا کہ خوش ہوں میں آئنہ دیکھتا ہوں حیرت سے خوش ہے یہ آئنہ کہ خوش ہوں میں لاکھ سمجھا رہا ہوں میں دل کو دل نہیں مانتا کہ خوش ہوں میں جانے کیا کہہ رہا تھا وہ مجھ سے میں نے بھی کہہ دیا کہ خوش ہوں میں دل تو یہ چاہتا تھا وہ بھی کہے میں ہی کہتا رہا ...

    مزید پڑھیے

    یقین کون کرے گا گماں پہ آیا ہوں

    یقین کون کرے گا گماں پہ آیا ہوں میں اپنے آپ سے چھپ کر یہاں پہ آیا ہوں مجھے بھی عقل پریشان کرتی رہتی ہے نہیں نہیں سے گزر کر میں ہاں پہ آیا ہوں مجھے وہ دیکھ کے حیران کیوں نہیں ہوگا زمین اوڑھ کے میں آسماں پہ آیا ہوں یہ بات تو ہی بتا کس طرح بتاؤں تجھے میں دل کے راستے تیری زباں پہ آیا ...

    مزید پڑھیے

    سب مجھے عارضی سا لگتا ہے

    سب مجھے عارضی سا لگتا ہے تو مگر زندگی سا لگتا ہے آئنہ ہے مگر نہ جانے کیوں آدمی آدمی سا لگتا ہے خود کو کتنا بھلا دیا میں نے تو بھی اب اجنبی سا لگتا ہے عشق میں زندگی بسر کرنا عقل کو خودکشی سا لگتا ہے جو ترے ہجر میں ملا مومنؔ بس وہی غم خوشی سا لگتا ہے

    مزید پڑھیے

    تو اگر میرا تذکرہ کرے گا

    تو اگر میرا تذکرہ کرے گا جھوٹ بولے گا اور کیا کرے گا خود کو تو جانتا نہیں شاید تو سمجھتا ہے سب خدا کرے گا زخم کھا کر بھی جو دعائیں دے کون اس کا مقابلہ کرے گا کیا اسے یاد بھی نہ آؤں گا کیا مجھے یاد وہ کیا کرے گا پھر کہاں مل سکے گا وہ مجھ سے جو مجھے آپ سے جدا کرے گا اپنی جھوٹی انا ...

    مزید پڑھیے

    وقت ساکن ہے میں گزر رہا ہوں

    وقت ساکن ہے میں گزر رہا ہوں میں تو اس آگہی سے مر رہا ہوں بول کر جو مجھے دبا رہا ہے اس کی آواز سے ابھر رہا ہوں آئنہ مجھ کو دیکھ کر چپ ہے جانے میں کس سے بات کر رہا ہوں میں یہ سمجھا تھا وہ ٹھہر رہا ہے وے یہ سمجھا تھا میں ٹھہر رہا ہوں اک پرندہ بنایا کاغذ پر اور اب اس کے پر کتر رہا ...

    مزید پڑھیے

تمام