شیرازۂ حیات کی ہر شے بکھر گئی
شیرازۂ حیات کی ہر شے بکھر گئی کیا ہو گیا وفا کو محبت کدھر گئی میری شب فراق کا عالم نہ پوچھئے قلب و نظر پہ ایک قیامت گزر گئی کیا کیجئے شکایت غم ہائے روزگار یہ بھی گزر ہی جائے گی اتنی گزر گئی دل میں مچل کے رہ گئی سجدوں کی آرزو جلوے کے انتظار میں تاب نظر گئی کیا پوچھتے ہو دیر و ...