مرتے دم نام ترا لب کے جو آ جائے قریب
مرتے دم نام ترا لب کے جو آ جائے قریب جی کو ٹھنڈک ہو تپ غم نہ مرے آئے قریب بوسہ مانگوں تو کہیں مجھ سے یہ بلوا کے قریب کس کا منہ ہے جو مرے منہ کے وہ منہ لائے قریب ہاتھ دوڑاؤں نہ کیوں جبکہ وہ یوں آئے قریب پاؤں پھیلاؤں نہ کیوں پاؤں جو پھیلائے قریب پاس آؤں تو کہے پاس ادب بھی ہے ...