ان کی آمد سے میں شاداں ہو گیا
ان کی آمد سے میں شاداں ہو گیا آتے ہی ہر سو چراغاں ہو گیا دل نے آہستہ کہا مجھ سے یہی اب تو وصل جان جاناں ہو گیا عشق جو اس بے وفا سے ہو گیا دل کے بہلانے کا ساماں ہو گیا حسن جو دیکھا بت بیداد کا جو بھی تھا اس کا ثنا خواں ہو گیا اللہ اللہ حسن کا کہنا ہے کیا مہر و مہ بھی اس سے تاباں ہو ...