Abdul Mateen Niyaz

عبدالمتین نیاز

۶۰ کی دہائی میں ابھرنے والے اہم شاعروں میں شامل، گہرے ادراک اور شدید جذباتی رویے کی حامل شاعری کے لیے معروف

A major poet to emerge in the 60s; known for his poetry of higher consciousness and intense emotional nature

عبدالمتین نیاز کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    ہجر میں گزری ہے اس رات کی باتیں نہ کرو

    ہجر میں گزری ہے اس رات کی باتیں نہ کرو آپ تجدید ملاقات کی باتیں نہ کرو دل نے ہر دور میں دنیا سے بغاوت کی ہے دل سے تم رسم و روایات کی باتیں نہ کرو ہمتیں قافلے والوں کی نہ ہوں پست کہیں رہرو گردش حالات کی باتیں نہ کرو چاہئے جوش طلب میرے شکستہ دل کو ایسے حالات میں صدمات کی باتیں نہ ...

    مزید پڑھیے

    ہم نفس خواب جنوں کی کوئی تعبیر نہ دیکھ

    ہم نفس خواب جنوں کی کوئی تعبیر نہ دیکھ رقص کرنا ہے تو پھر پاؤں کی زنجیر نہ دیکھ تو کسی حسن جہاں سوز کی تصویر نہ دیکھ اپنے گزرے ہوئے حالات کی تفسیر نہ دیکھ حسن تدبیر سے تقدیر بدل دے اپنی جو ہے حالات سے منسوب وہ تقدیر نہ دیکھ تو پرستار عمل ہے تو عمل کی خاطر خواب رنگیں کی قسم خواب ...

    مزید پڑھیے

    کیسے رکھیں گے سر پہ کسی کا ادھار ہم

    کیسے رکھیں گے سر پہ کسی کا ادھار ہم قرض وفا میں کرتے ہیں سر کا شمار ہم افسوس اسی چمن میں ہوئے بے وقار ہم جس کو کہ چاہتے رہے دیوانہ وار ہم الفاظ مدح خواں تھے قلم تھے بکے ہوئے کیسے تراش لیتے کوئی شاہ کار ہم ملنا ہمارا خاک میں ضائع نہ جائے گا دے جائیں گے چمن کو شعور بہار ہم کوئی ...

    مزید پڑھیے

    میں شب ہجر کیا کروں تنہا

    میں شب ہجر کیا کروں تنہا یاد میں تیری گم رہوں تنہا ہیں ادھر گردشیں زمانے کی ہے مقابل ادھر جنوں تنہا کتنے بے نور ہیں یہ ہنگامے میں بھرے شہر میں بھی ہوں تنہا آدمی گھر گیا مسائل میں رہ گئی زیست بے سکوں تنہا وہ تو اس دور کے نہیں انساں مل گیا ہے جنہیں سکوں تنہا ہم سفر جب نیازؔ ...

    مزید پڑھیے

    انتشار و خوف ہر اک سر میں ہے

    انتشار و خوف ہر اک سر میں ہے عافیت سے کون اپنے گھر میں ہے زندگی پر سب حقیقت کھل چکی تو ابھی تک خواب کے پیکر میں ہے مطمئن انساں کہیں پر بھی نہیں ایک سی حالت زمانے بھر میں ہے رات کی چٹان سے صبحیں تراش خواب کی تعبیر اسی پتھر میں ہے جھوٹ کی بن آئی ہے چاروں طرف سچ اگر ہے بھی تو پس ...

    مزید پڑھیے

تمام

10 نظم (Nazm)

    غزل چہ

    ہمیں چاہیے روز اچھے کھلونے امرتی قلاقند ربڑی کے دونے ہم اسکول جائیں گے کچھ لیٹ ہو کر ابھی نو بجے ہیں ابھی دیجے سونے ہمیں آج سرکس کا شو دیکھنا ہے وہ جھولوں کے کرتب مزے کرتے بونے یہ اتوار آئے گا پھر سات دن میں یہ پکنک کے پل ہیں بڑے ہی سلونے بڑی جان کھاتے ہیں یہ ممی ڈیڈی نہ آنگن ...

    مزید پڑھیے

    جس کی بولی میٹھی ہے

    بچو بولو کم سے کم زیادہ بولے ہوگا غم کہنا پرکھوں کا مانو پہلے تولو پھر بولو ہر دم بولو اچھے بول مت پیٹو باتوں کے ڈھول سچ بولو تو راحت ہے جھوٹوں پر سو آفت ہے اچھا بولو پیار ملے ورنہ سب کی مار ملے بولے جو اللہ کا نام بن جائیں سب اس کے کام جس کی بولی میٹھی ہے بچوں دنیا اس کی ہے

    مزید پڑھیے

    چاٹ والا

    پکوان کیا مزے کے لاتا ہے چاٹ والا لے کر بڑا سا تھیلا آتا ہے چاٹ والا بمبئی کی بھیل پوری اجین کی کچوری کھا کر انہیں ہوئی ہے ہر اک زباں چٹوری رگڑا مسالہ بچو جس شخص نے نہ کھایا سمجھو کہ زندگی کا اس نے مزہ نہ پایا ٹکیاں یہ آلوؤں کی اس پر مزے کے چھولے لذت جو ان کی پائے گونگا زبان ...

    مزید پڑھیے

    امن کا سورج

    ہر روز میں یہ کرتا ہوں دعا اے میرے خدا اے میرے خدا نفرت کے اندھیرے مٹ جائیں بس پریم اجالے مسکائیں چھٹ جائیں غموں کے سب بادل لہرائے جو خوشیوں کا آنچل کچھ فکر نہ ہو کچھ جھوٹ نہ ہو دنیا میں کہیں پر لوٹ نہ ہو ہر شہر ہمارا گلشن ہو ہنستا ہوا ہر اک آنگن ہو ہر گھر میں بچے دھوم ...

    مزید پڑھیے

    غرور کی ہار

    اک پھول کی کہانی بچو سناؤں تم کو یہ بات کام کی ہے آؤ بتاؤں تم کو اک پھول تھا چمن میں معصوم پیارا پیارا ہر پھول سے چمن کے تھا رنگ اس کا نیارا ہر پھول دل سے اس کی تعظیم کر رہا تھا اور اس کی برتری کو تسلیم کر رہا تھا کرتا تھا پیار ہر دم سارا ہی باغ اس کو حاصل تھا سب غموں سے یعنی فراغ ...

    مزید پڑھیے

تمام