Abdul Mateen Niyaz

عبدالمتین نیاز

۶۰ کی دہائی میں ابھرنے والے اہم شاعروں میں شامل، گہرے ادراک اور شدید جذباتی رویے کی حامل شاعری کے لیے معروف

A major poet to emerge in the 60s; known for his poetry of higher consciousness and intense emotional nature

عبدالمتین نیاز کی غزل

    ہجر میں گزری ہے اس رات کی باتیں نہ کرو

    ہجر میں گزری ہے اس رات کی باتیں نہ کرو آپ تجدید ملاقات کی باتیں نہ کرو دل نے ہر دور میں دنیا سے بغاوت کی ہے دل سے تم رسم و روایات کی باتیں نہ کرو ہمتیں قافلے والوں کی نہ ہوں پست کہیں رہرو گردش حالات کی باتیں نہ کرو چاہئے جوش طلب میرے شکستہ دل کو ایسے حالات میں صدمات کی باتیں نہ ...

    مزید پڑھیے

    ہم نفس خواب جنوں کی کوئی تعبیر نہ دیکھ

    ہم نفس خواب جنوں کی کوئی تعبیر نہ دیکھ رقص کرنا ہے تو پھر پاؤں کی زنجیر نہ دیکھ تو کسی حسن جہاں سوز کی تصویر نہ دیکھ اپنے گزرے ہوئے حالات کی تفسیر نہ دیکھ حسن تدبیر سے تقدیر بدل دے اپنی جو ہے حالات سے منسوب وہ تقدیر نہ دیکھ تو پرستار عمل ہے تو عمل کی خاطر خواب رنگیں کی قسم خواب ...

    مزید پڑھیے

    کیسے رکھیں گے سر پہ کسی کا ادھار ہم

    کیسے رکھیں گے سر پہ کسی کا ادھار ہم قرض وفا میں کرتے ہیں سر کا شمار ہم افسوس اسی چمن میں ہوئے بے وقار ہم جس کو کہ چاہتے رہے دیوانہ وار ہم الفاظ مدح خواں تھے قلم تھے بکے ہوئے کیسے تراش لیتے کوئی شاہ کار ہم ملنا ہمارا خاک میں ضائع نہ جائے گا دے جائیں گے چمن کو شعور بہار ہم کوئی ...

    مزید پڑھیے

    میں شب ہجر کیا کروں تنہا

    میں شب ہجر کیا کروں تنہا یاد میں تیری گم رہوں تنہا ہیں ادھر گردشیں زمانے کی ہے مقابل ادھر جنوں تنہا کتنے بے نور ہیں یہ ہنگامے میں بھرے شہر میں بھی ہوں تنہا آدمی گھر گیا مسائل میں رہ گئی زیست بے سکوں تنہا وہ تو اس دور کے نہیں انساں مل گیا ہے جنہیں سکوں تنہا ہم سفر جب نیازؔ ...

    مزید پڑھیے

    انتشار و خوف ہر اک سر میں ہے

    انتشار و خوف ہر اک سر میں ہے عافیت سے کون اپنے گھر میں ہے زندگی پر سب حقیقت کھل چکی تو ابھی تک خواب کے پیکر میں ہے مطمئن انساں کہیں پر بھی نہیں ایک سی حالت زمانے بھر میں ہے رات کی چٹان سے صبحیں تراش خواب کی تعبیر اسی پتھر میں ہے جھوٹ کی بن آئی ہے چاروں طرف سچ اگر ہے بھی تو پس ...

    مزید پڑھیے

    غم حیات غم دل نشاط جاں گزرا

    غم حیات غم دل نشاط جاں گزرا تمہارے ساتھ ہر اک لمحہ شادماں گزرا تڑپ کے درد سے فریاد کو جو لب کھولے ستم شعار زمانے پہ یہ گراں گزرا بدل دے رخ جو مری زندگی کے دھاروں کا وہ حادثہ مرے دل پر ابھی کہاں گزرا جواب طور‌ و تجلی کہیں گے اہل نظر جو دل کی راہ سے وہ حسن مہرباں گزرا بسا کے دل ...

    مزید پڑھیے

    دامن کی فکر ہے نہ گریباں کی فکر ہے

    دامن کی فکر ہے نہ گریباں کی فکر ہے اہل وطن کو فتنۂ دوراں کی فکر ہے گلشن کی فکر ہے نہ بیاباں کی فکر ہے اہل جنوں کو فصل بہاراں کی فکر ہے لوگوں کو اپنی فکر ہے لیکن مجھے ندیم بزم حیات و نظم گلستاں کی فکر ہے ہم مقتل حیات میں ہیں سر بکف مگر اہل ہوس کو اپنے دل و جاں کی فکر ہے ساحل سے دور ...

    مزید پڑھیے

    اپنے وہم و گمان سے نکلا

    اپنے وہم و گمان سے نکلا میں اندھیرے مکان سے نکلا بے رخی دیکھ اب زمانے کی مدعا کیوں زبان سے نکلا سمت کا غم نہ تھا سفینے کو یہ الم بادبان سے نکلا دھوپ برسا رہی تھیں تلواریں پھر بھی میں سائبان سے نکلا وقت مہلت نہ دے گا پھر تم کو تیر جس دم کمان سے نکلا آ گیا لیجئے ساحل ہستی میں ...

    مزید پڑھیے