دکھائی دینے کے اور دکھائی نہ دینے کے درمیان سا کچھ
دکھائی دینے کے اور دکھائی نہ دینے کے درمیان سا کچھ خیال کی لامکانیوں میں ابھر رہا ہے مکان سا کچھ کوئی تعین کوئی تیقن نظر کو محدود رکھ سکے جو فلک سے نیچے بہت ہی نیچے بنا ہے اک سائبان سا کچھ نمو کا طوفاں تھا آفرینش کی زد پہ ہم تم کھڑے تھے دونوں تمہیں بھی کچھ یاد آئے شاید مجھے تو ...