پھر خیاباں بعد شبنم دیکھیے فوراً کھلا
پھر خیاباں بعد شبنم دیکھیے فوراً کھلا ناصحا تو دوستی کی ورد پر دشمن کھلا حشر تک فرعون کو مٹی نکارے یار سن کھل گیا کھلتا نہیں تھا آخرش مردن کھلا شیفتہ کا خند نیما آستان عشق پر جب کھلاۓ دل بدست دل کھلا تن من کھلا اعتمادوں کا تصور جھوٹے شیوے ہر جگہ ٹک چھپی دیوانہ واری ٹک دوانہ پن ...