Aatish Indori

آتش اندوری

آتش اندوری کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    عشق سے دل کو اوبا دیکھا

    عشق سے دل کو اوبا دیکھا جسم کا جب سے سودا دیکھا بھوکا ہم نے راجہ دیکھا ساگر کو بھی پیاسا دیکھا دنیا دیکھی کب بچوں نے سی سی پلس پلس جاوا دیکھا امیدیں ماں باپ کی دیکھیں بچوں کا جب بستہ دیکھا شاہی پتھ کا لالچ مت کر سچا رستہ کچا دیکھا بدل کے دیکھا ہم نے پھر بھی راجہ لیکن بہرا ...

    مزید پڑھیے

    الفتوں کا خدا نہیں ہوں میں

    الفتوں کا خدا نہیں ہوں میں رنج و غم سے جدا نہیں ہوں میں ایک عرصہ ہوا گئے اس کو اب تو اس کا پتا نہیں ہوں میں کلیوگی سوچ سے ہوں پردوشت کوئی تازہ ہوا نہیں ہوں میں خرچوں کے بوجھ نے کمر توڑی شوق سے کوئی جھکا نہیں ہوں میں بے وفا با وفا نہیں ہوگا عشق کی کیمیا نہیں ہوں میں چند سکے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    کاش میں تجھ سا بے وفا ہوتا

    کاش میں تجھ سا بے وفا ہوتا پھر مجھے تجھ سے کیا گلہ ہوتا عشق ہوتا ہے کیا پتا ہوتا گر پرندوں سے واسطہ ہوتا بول کے مجھ سے گر جدا ہوتا ملنے جلنے کا سلسلہ ہوتا یوں ہو کہ گھر بنائیں دیواریں رات ہوتے ہی گھر گیا ہوتا بے وفائی کا سرخ رنگ بھی ہے عشق میں ورنہ کیا مزہ ہوتا خود پہ گر ...

    مزید پڑھیے

    بات بچوں کی تھی لڑنے کو سیانے نکلے

    بات بچوں کی تھی لڑنے کو سیانے نکلے پھر عجب کیا ہے کہ بچے بھی لڑاکے نکلے دھیان ماں رکھتی تھی میرا وہ زمانے نکلے ہیں یوں اب روز سویرے سے کمانے نکلے آم کے باغ سے جب سے ہیں پرندے غائب بعد اس کے کہاں پھر آم رسیلے نکلے پوٹلی جس کے لئے لڑتی رہیں اولادیں ماں کی اس پوٹلی میں صرف جھروکے ...

    مزید پڑھیے

    شجر جس پہ میں رہتا ہوں اسے کاٹا نہیں کرتا

    شجر جس پہ میں رہتا ہوں اسے کاٹا نہیں کرتا میں آتشؔ ملک سے سپنے میں بھی دھوکا نہیں کرتا بناتے کیسے ہیں مٹی سے سونا مجھ کو آتا ہے مگر میں دوستو ایسا کوئی دعویٰ نہیں کرتا بھلا دیتے ہیں لوگ اکثر محبت میں کئے وعدے تبھی تو جان میں تم سے کوئی وعدا نہیں کرتا میں اک بوڑھا شجر جس کو جواں ...

    مزید پڑھیے

تمام