چار مسافر
نکلے سفر کو پیدل وہ چار ہم سفر تھے سب اپنے راستے اور منزل سے باخبر تھے اک فلسفی تھا ان میں دوسرا تھا نائی پھر تیسرا سپاہی گنجا تھا جس کا بھائی جنگل میں رات آئی لازم تھا ان کو سونا لے کر چلے تھے اپنے وہ اوڑھنا بچھونا سوئے کچھ اس طرح وہ اس میں ہوشیاری ہر ایک کا تھا پہرا دو گھنٹے باری ...