زلف کی بات کیے جاتے ہیں حبیب جالب 07 ستمبر 2020 شیئر کریں زلف کی بات کیے جاتے ہیں دن کو یوں رات کیے جاتے ہیں چند آنسو ہیں انہیں بھی جالبؔ نذر حالات کیے جاتے ہیں