زندگی میں لگ چکا تھا غم کا سرمایہ بہت سرور بارہ بنکوی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں زندگی میں لگ چکا تھا غم کا سرمایہ بہت اس لیے شاید کمایا ہم نے کم پایا بہت راندۂ ہر فصل گل ہم کب نہ تھے جو اب ہوئے سنتے ہیں یاروں کو یہ موسم بھی راس آیا بہت