زندگی کے روز و شب سے ہو نہیں سکتا شمار

زندگی کے روز و شب سے ہو نہیں سکتا شمار
سانس کی رفتار سے ہوتی نہیں یہ آشکار
صرف دل سینے میں دھڑکے ہی نہیں رقصاں بھی ہو
کیا ہوا بے کیف لمبی عمر دی تو نے گزار