زندگی اور ملے اور ملے اور ملے حفیظ جالندھری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں زندگی اور ملے اور ملے اور ملے شرط یہ ہے کہ پرانا وہی لاہور ملے دور ہے تازہ حماقت کا وفا کو مطلوب ہے کوئی دوست جو آ کر مجھے فی الفور ملے