ظرف شبنم سے جل گئے آنسو

ظرف شبنم سے جل گئے آنسو
آتش گل میں ڈھل گئے آنسو


سوزش غم میں شمع جلتی رہی
موم بن کر پگھل گئے آنسو


چاندنی تجھ میں کھوئی کھوئی رہی
کہکشاں بن کے ڈھل گئے آنسو


اک کسک سی رہی رگ دل میں
خون میں پھر بدل گئے آنسو


کوئی ٹوٹا ہے خواب پیار بھرا
پھر یکایک مچل گئے آنسو