ذرا سی مشق کرے بے ضمیر بن جائے

ذرا سی مشق کرے بے ضمیر بن جائے
تو کیا عجب ہے کہ انساں وزیر بن جائے


جو کام چور ہو بچے کرائے پر لے لے
انہیں صدائیں سکھا لے فقیر بن جائے


جوان رند جو ہو روزگار سے محروم
مرید مجمع کرے اور پیر بن جائے


کچھ اشتہار ہوں کچھ پگڑیاں اچھالنے کو
یہ خاکسار بھی پھر تو مدیر بن جائے


وہ بدگماں ہیں ولایت کی لڑکیوں سے بہت
ہے ڈر انہیں کہ نہ شوہر سفیر بن جائے