زخم سے واسطہ نہ تھا پہلے

زخم سے واسطہ نہ تھا پہلے
پھول ایسا کھلا نہ تھا پہلے


اپنے چہرے کا حال کیا کھلتا
ہاتھ میں آئنہ نہ تھا پہلے


عشق افتاد ناگہانی ہے
حادثہ یہ ہوا نہ تھا پہلے


ہم نے بھی اک زمانہ دیکھا ہے
اتنا قحط وفا نہ تھا پہلے


عشق ہم نے بھی تو کیا ہے ضیاؔ
وقت اتنا برا نہ تھا پہلے