زخم کھانے کے دن گئے لیکن

زخم کھانے کے دن گئے لیکن
یاد کے زخم تو مہکتے ہیں
آنکھیں اب بھی برستی ہیں اخترؔ
دل کے داغ آج بھی دہکتے ہیں