زباں کیوں ہو؟
کسی کو دے کے ''ووٹ'' اپنا نواسنج فغاں کیوں ہو؟
جو سر خالی ہو ''بھیجے'' سے تو پھر منہ میں زبان کیوں ہو؟
ہمارے لیڈروں کی کامیابی کا یہ نکتہ ہے!
''جو کرنا ہے'' رکھو دل میں وہ پبلک میں بیاں کیوں ہو؟
کہا صیاد نے پر نوچ کر صحن گلستاں میں!
گھٹن ہو لاکھ سینے میں مگر آہ و فغاں کیوں ہو؟
بڑھاپے میں بھی کر ڈالی ہے تو نے تیسری شادی
ذرا انصاف سے کہہ دے وہ تجھ پر مہرباں کیوں ہو؟
''قفس میں مجھ سے روداد چمن کہتے نہ ڈر ہمدم''
چلا ہے جس پہ ''بلڈوزر'' وہ میرا ہی مکاں کیوں ہو؟
قطب سے کود جاؤں گا اگر مرنا ہی ٹھہرا ہے
''تو پھر اے سنگ دل تیرا ہی سنگ آستاں کیوں ہو؟''
وہ کہتا ہے کہ امریکہ کو لیننؔ نے بسایا تھا
ہو جب استاد ہی جاہل تو میرا امتحاں کیوں ہو؟
نظرؔ نے ان کو جب دیکھا تو ڈیڈی ساتھ تھے ان کے
ہمارے درمیاں ہر وقت وہ پیر مغاں کیوں ہو؟