زباں کرتی ہے دل کی ترجمانی دیکھتے جاؤ

زباں کرتی ہے دل کی ترجمانی دیکھتے جاؤ
پکار اٹھی ہے میری بے زبانی دیکھتے جاؤ


کہاں جاتے ہو الفت کا فسانہ چھیڑ کر ٹھہرو
پہنچتی ہے کہاں اب یہ کہانی دیکھتے جاؤ


تری ظالم محبت نے جسے بد نام کر ڈالا
اسی مظلوم کی رسوا جوانی دیکھتے جاؤ


سناتا ہے کوئی محرومیوں کی داستاں سن لو
اجڑتی ہے کسی کی زندگانی دیکھتے جاؤ


وہ جس کی دل نشیں نظروں میں دیکھی تھی ہنسی تم نے
اسی کے آنسوؤں کی خوں فشانی دیکھتے جاؤ