ظاہر میں قضا بہت ستم ڈھاتی ہے تلوک چند محروم 07 ستمبر 2020 شیئر کریں ظاہر میں قضا بہت ستم ڈھاتی ہے جاں سن کے اجل کا نام ڈر جاتی ہے لیکن ہر موت کا نتیجہ ہے حیات ہر شام پیغام صبح نو لاتی ہے